مَنْ كَرِهَ أَنْ يَعُودَ فِي الْكُفْرِ كَمَا يَكْرَهُ أَنْ يُلْقَى فِي النَّارِ مِنَ الإِيمَانِ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ “ ثَلاَثٌ مَنْ كُنَّ فِيهِ وَجَدَ حَلاَوَةَ الإِيمَانِ مَنْ كَانَ اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَحَبَّ إِلَيْهِ مِمَّا سِوَاهُمَا، وَمَنْ أَحَبَّ عَبْدًا لاَ يُحِبُّهُ إِلاَّ لِلَّهِ، وَمَنْ يَكْرَهُ أَنْ يَعُودَ فِي الْكُفْرِ بَعْدَ إِذْ أَنْقَذَهُ اللَّهُ، كَمَا يَكْرَهُ أَنْ يُلْقَى فِي النَّارِ ”.
اس حدیث کو ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ، ان سے شعبہ نے ، وہ قتادہ سے روایت کرتے ہیں ، وہ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے ، اور وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس شخص میں یہ تین باتیں ہوں گی وہ ایمان کا مزہ پالے گا ، ایک یہ کہ وہ شخص جسے اللہ اور اس کا رسول ان کے ماسوا سے زیادہ عزیز ہوں اور دوسرے یہ کہ جو کسی بندے سے محض اللہ ہی کے لیے محبت کرے اور تیسری بات یہ کہ جسے اللہ نے کفر سے نجات دی ہو ، پھر دوبارہ کفر اختیار کرنے کو وہ ایسا برا سمجھے جیسا آگ میں گر جانے کو برا جانتا ہے۔
باب 15 ح 21 تَفَاضُلِ أَهْلِ الإِيمَانِ فِي الأَعْمَالِ حدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ عَمْرِو بْنِ يَحْيَى الْمَازِنِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ
“ يَدْخُلُ أَهْلُ الْجَنَّةِ الْجَنَّةَ، وَأَهْلُ النَّارِ النَّارَ، داخل ہو جائیں گے جنت میں اور آگ والے آگ میں
پھر اللہ تعالیٰ فرمائیں گے نکالو جو ہے اس کے دل میں کہ رائی کے دانے کے برابر ایمان
فَيُخْرَجُونَ مِنْهَا قَدِ اسْوَدُّوا فَيُلْقَوْنَ فِي نَهَرِ الْحَيَا ـ پھر وہ نکال لئے جائیں گے کالے سیاہ ہو چکے ہو چکے ہوں گے۔ پھر وہ ڈالے جائیں گے پھر وہ نہر حیا( یا نہرِ حیات ) أَوِ الْحَيَاةِ، شَكَّ مَالِكٌ ـ یا نھرِ حیات مالک کو شک ہے فَيَنْبُتُونَ كَمَا تَنْبُتُ الْحِبَّةُ فِي جَانِبِ السَّيْلِ، تو وہ اُگیں گے جیسے دانہ اگتا ہے ندی کے کنارے پر أَلَمْ تَرَ أَنَّهَا تَخْرُجُ صَفْرَاءَ مُلْتَوِيَةً(لپٹا ہوا) کیا نہیں تم نے دیکھا( انھا دانہ) کہ وہ اگتا ہے زرد لپٹا ہوا ”. قَالَ وُهَيْبٌ حَدَّثَنَا عَمْرٌو ” الْحَيَاةِ وھیب نے کہا کہ ہم سے عمر نے بیان کیا کہ یہ نھر حیات ہے۔ ”. وَقَالَ ” خَرْدَلٍ مِنْ خَيْرٍ ”. وہ کہتے ہیں کہ خردل من خیر ہے