اسلام آباد (جیوڈیسک) حکومت اور اتحادیوں کی مشاورت آخری مراحل میں داخل ہو گئی، چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے لئے بھاگ دوڑ، ٹیلی فونک رابطے اور ملاقاتوں میں تیزی آ گئی۔
نواز شریف کی زیر صدارت حکومت اور اتحادیوں کی مشاورت کا سلسلہ جاری ہے ۔ اجلاس میں جمعیت علمائے اسلام کے رہنما عبدالغفور حیدری ، نیشنل پارٹی کے سربراہ میر حاصل بزنجو ، پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے عثمان کاکڑ، اعظم موسیٰ خیل ، راجا ظفر الحق ، پرویز رشید ، امیر مقام، عباس آفریدی شریک ہیں۔
ذرائع کے مطابق نواز شریف کا کہنا ہے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کیلئے مشترکہ امیدوار لانا چاہتے ، سب اتحادیوں کو ساتھ لے کر چلیں گے۔ مشاورت کے بعد چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے امیدواروں کا اعلان ہو گا۔
اس سے قبل نیشنل پارٹی کے صدر حاصل بزنجو نواز شریف سے ملاقات کیلئے پہنچے تو صحافی نے سوال کیا آپ کس کو چیئرمین سینیٹ لا رہے ہیں؟ حاصل بزنجو کا کہنا تھا ایک گھنٹے بعد چیئرمین سینیٹ کا پتا چل جائے گا۔ کیا آپ چیئرمین سینیٹ بن رہے ہیں؟ اس سوال کے جواب میں حاصل بزنجو نے مسکراتے ہوئے جواب دیا بس دعا کریں۔
دوسری طرف پیپلز پارٹی کے رضا ربانی بھی رابطوں میں ہیں ، رضا ربانی نے امیر جماعت اسلامی سراج الحق کو ٹیلی فون کیا ۔ دونوں رہنماؤں نے موجودہ سیاسی صورتحال ، سینیٹ انتخابات پر تبادلہ خیال کیا۔ سراج الحق کا کہنا تھا اگر سینیٹ کا چیئرمین متفقہ نہ بنا تو سیاسی بحران میں اضافہ ہو گا، رضا ربانی کے چیئرمین سینیٹ بننے سے موجودہ سیاسی بحران کا خاتمہ ہو جائے گا۔