لندن برطانیہ (پ ر) بارڈرز پر ایک مدت سے گولہ باری کا جو سلسلہ چل رہا ہے اسے ہر حال میں بند ہونا چاہئے یہ کام تو حکمرانوں کے بنتے ہیں کہ وہ بارڈر پر بسنے والے لوگوں کو اس آئے روز گولہ باری کو بند کروانے میں کوئی کردار ادا کرے لیکن ان کے سر سے جوں تک نہیں رینگی۔ اس صورت حال میں سیزفائر لائن کے آرپار بھارت اور پاکستان کی جانب سے ہونے والی گولہ باری کے خلاف پرامن سیاسی مارچ کی جے کے ایل ایف کی کال ایک مثبت سیاسی تحریک ہے۔
آزاد جموں کشمیر کی حکومت کا پرامن مارچ کو روکنے کے لئے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرنا انتہائی غیر اخلاقی اور گھٹیہ عمل ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہےاس پر کشمیری عوام کا پر امن مارچ ضرورت بن چکا تھا اس کی بھرپور سپورٹ بھی ہونی چاہئے تھی لیکن اس پر امن مارچ پر انتظامیہ کی جانب سے وحشیانہ تشدد اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ دونوں جانب کی افواج کی جانب سے بارڈرز پر جو کچھ ہو رہا ہے دونوں ممالک کی مرضی و منشا سے کیا جا رہ ہے نہیں تو امن مارچ کو سپورٹ کیا جاتا نہ کہ ان پر گولیاں برسائی جاتیں۔
جموں کشمیر نیشنل عوامی پارٹی برطانیہ اس کی بھرپور مذمت کرتی ہے اور امن مارچ کے تمام شرکاء کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتی ہے۔