لاہور (جیوڈیسک) انور علی کی جارحانہ اننگز کے باوجود پاکستان سپر لیگ تھری کے پہلے ایلیمینیٹر میں پشاور زلمی نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو ایک رن سے شکست دے دی۔ 158 رنز کے ہدف کے تعاقب میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز مقررہ اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 156 رنز ہی بنا سکی۔
لاہور کے قذافی سٹیڈیم میں کھیلے گئے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل تھری) کے پہلے ایلیمینیٹر میچ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے ٹاس جیت کر پشاور زلمی کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔ پشاور زلمی کی ٹیم مقررہ اوورز میں 157 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئی۔ ڈاؤسن نے 62 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔ ہدف کے تعاقب میں کوئٹہ کی جانب سے اسد شفیق اور ٹی کے کیڈ مور بیٹنگ کرنے آئے۔ کوئٹہ کو پہلی ہی بال پر اسد شفیق کی وکٹ کا نقصان اٹھانا پڑا۔ وہ حسن علی کی گیند پر سلپ میں کھڑے ڈیرن سیمی کو کیچ تھما بیٹھے۔ دوسری وکٹ 17 کے مجموعی سکور پر ٹی کے کیڈمور کی گری، وہ بھی حسن علی کی گیند پر کامران اکمل کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔
کوئٹہ کو تیسرا نقصان محمد نواز کی وکٹ کی صورت میں اٹھانا پڑا وہ 35 رنز بنا کر سمین گل کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے۔ چوتھے آؤٹ ہونیوالے کھلاڑی کوئٹہ کے کپتان سرفراز احمد تھے وہ 80 کے مجموعی سکور پر سمین گل کے ہاتھوں وکٹ کیپر کامران اکمل کو کیچ تھما بیٹھے۔ پانچویں وکٹ محمود اللہ کی گری جو 19 رنز بنا کر عمید آصف کی گیند پر آؤٹ ہوئے۔چھٹٰی وکٹ روسو کی گری جو صرف 8 رنز بنا کر 117 کے مجموعی سکور پر پویلین لوٹ گئے۔
ساتویں وکٹ132 کے مجموعی سکور پر پریرا کی گری جو وہاب ریاض کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے۔ کوئٹہ کو آٹھواں نقصان اس وقت ہوا جب انیسویں اوور میں حسن خان بھی وہاب ریاض کی گیند پر بنا کوئی رن بنائے آؤٹ ہو گئے۔ میچ کا آخری اوور انتہائی دلچسپ ہوا، کوئٹہ کو 25 رنز درکار تھے اور زلمی کی جانب سے ڈاوؤسن نے آخری اوور کیا، جس کے بعد انور علی نے 3 چھکے اور ایک چوکا لگا کر گلیڈی ایٹرز کی امیدیں بحال کر دیں، یوں لگا کہ میچ کا پانسہ پلٹ گیا ہے، آخری گیند پر کوئٹہ کو 3 رنز درکار تھے تاہم ایک ہی رن بن سکا اور میر حمزہ دوسرا رن لیتے ہوئے رن آؤٹ ہو گئے۔
اس سے قبل پہلی اننگز میں گلیڈی ایٹرز کے گیند بازوں نے شاندار باؤلنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے زلمی کے بلے بازوں کو کھل کر بیٹنگ کا موقع نہ دیا۔ پچھلے میچ میں سینچری سکور کرنے والے بیٹسمین کامران اکمل کو راحت علی نے صفر پر بولڈ کر کے واپسی کی راہ دکھائی اس کے بعد فلیچر بھی چلتے بنے جنہوں نے صرف ایک رن بنایا، ان کی وکٹ میر حمزہ کے حصے میں آئی۔ زلمی کے تیسرے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی محمد حفیظ تھے جو جارحانہ بیٹنگ کر رہے تھے لیکن قسمت نے ان کا ساتھ نہ دیا۔
محمود اللہ نے شاندار گیند پر انھیں بولڈ کیا۔ محمد حفیظ نے چار چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 25 رنز بنائے۔ زلمی کے چوتھے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی تمیم اقبال تھے جو ایک غیر ضروری شارٹ کھیلنے کی کوشش میں باؤنڈری کے قریب کیچ آؤٹ ہو گئے، ان کی وکٹ محمد نواز نے اڑائی۔ ڈاؤسن اور سعد نسیم نے کچھ ہمت دکھائی اور ٹیم کے سکور کو آگے بڑھایا تاہم سعد نسیم بھی ایک غیر ضروری شارٹ کھیلنے کی کوشش میں اپنا کیچ دے بیٹھے، باؤنڈری کے قریب پریرا نے ان کا خوبصورت کیچ لیا۔
چھٹی وکٹ عمعید آصف کی گری جو 112 کے مجموعی سکور پر راحت علی کا شکار بنے۔ ساتویں وکٹ زلمی کے کپتان سیمی کی گری جو 2 رنز بنا کر راحت علی کا شکار بنے، آٹھویں وکٹ سیٹ بیٹسمین ڈاؤسن کی گری جو 62 رنز بنا کر 137 کے مجموعی سکور پویلین لوٹ گئے۔
نویں وکٹ 156 کے سکور پر وہاب ریاض کی گری جو پریرا کے ہاتھوں بولڈ ہوئے جبکہ آخری آوٹ ہونیوالے کھلاڑی حسن علی تھے۔ اننگز کے اختتام تک زلمی کی پوری ٹیم 157 رنز ہی بنا سکی۔
ٹاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ امید ہے ایک اچھا کھیل پیش کریں گے۔ اس موقع پر پشاور زلمی کے کپتان ڈیرن سیمی نے کہا کہ موسم خراب ہے، ٹاس جیتتے تو باؤلنگ ہی کرتے، ہم کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو بڑا ہدف دینے کی کوشش کریں گے۔