اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت ہونے والے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کی جانب سے نہتے کشمیریوں پر ہونے والی بربریت کی شدید مذمت کی گئی۔
وزیراعظم ہاؤس میں ہونے والے اجلاس میں وزیر دفاع خواجہ آصف، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود، تینوں مسلح افواج کے سربراہان، وزیر داخلہ احسن اقبال اور ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز میجر جنرل ساحر شمشاد مرزا نے بھی شرکت کی۔
قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کے اعلامیے کے مطابق اجلاس میں سرحدی اور علاقائی سلامتی کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور سرحدی اور علاقائی امن کیلیے کی جانے والی کوششوں پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔
قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کے اعلامیے میں کہا گیا کہ بھارتی فوج کی دہشتگردی سے 20 کشمیری شہید اور سینکڑوں زخمی ہوئے۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ بھارتی قابض فوج مظاہرین اور جنازے کے شرکاء پر پیلٹ گنز استعمال کر رہی ہے، پیلٹ گنز کے استعمال سے سینکڑوں کشمیری بینائی سے محروم ہو چکے ہیں۔
اجلاس کے اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ کشمیری عوام بھارتی بربریت اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے سامنے ڈٹے ہوئے ہیں اور قومی سلامتی کمیٹی کشمیریوں کے عزم کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔
قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کی بربریت کی شدید مذمت کرتے ہوئے بھارتی جارحیت کو عالمی سطح پر اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق پاکستان کشمیریوں کی جدوجہد کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ کشمیریوں کی جدوجہد حق خود ارادیت کے حصول کے لیے ہے اور مقبوضہ کشمیر میں عوامی رد عمل بھارتی پروپیگنڈے کا منہ توڑجواب ہے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان امن اور استحکام کے لیے ہر ممکن کردار ادا کرتا رہے گا۔