اسلام آباد (جیوڈیسک) احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز کی ایک ہفتے کے لئے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کر دی۔ عدالت نے دونوں کو ایک دن حاضری سے استثنیٰ دے دیا۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نیب ریفرنسز کی سماعت کی۔ وکیل امجد پرویز ایڈووکیٹ نے درخواست میں موقف اختیار کیا کلثوم نواز کی ریڈیو تھراپی ہوئی ہے، انہیں ایمرجنسی میں دوبارہ ہسپتال داخل کرایا گیا، ڈاکٹر ڈینیل پہلے بھی کلثوم نواز کے اہلخانہ سے مشاورت کی خواہش کر چکے، ایسے موقع پر نواز شریف اور مریم نواز کا لندن میں ہونا ضروری ہے۔ عدالت سے استدعا ہے کہ نواز شریف اور مریم نواز کو استثنیٰ دیا جائے۔
نیب کے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل سردار مظفر عباسی نے درخواست کی مخالفت کی اور کہا ملزمان نے بیرون ملک جانے کیلئے عدالت سے اجازت نہیں لی، استثنیٰ کیلئے ملزم کا عدالت میں پیش ہو کر درخواست کرنا ضروری ہے، نیب نے ملزمان کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی بھی سفارش کر رکھی ہے۔
دوسری جانب احتساب عدالت اسلام آباد عدالت نے نیب کے اضافی دستاویزات پیش کرنے کی درخواست منظور کر لی۔ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے محفوظ شدہ فیصلہ سنا دیا، نیب نے آف شور کمپنیوں سے متعلق حاصل شدہ دستاویزات عدالت میں پیش کرنے کی درخواست دی تھی۔
یاد رہے سابق وزیر اعظم نواز شریف قطر ایئرلائن کی پرواز کیو آر 629 کے ذریعے بدھ کی صبح 9 بجکر پچاس منٹ پر لاہور ایئر پورٹ سے براستہ دوحہ لندن پہنچے جہاں انہوں نے بیگم کلثوم نواز کی عیادت کی۔ نواز شریف کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کوئی سیاسی بات نہیں کرونگا، انہوں نے قوم سے کلثوم نواز کیلئے دعائے صحت کی اپیل کی۔
اپنے ایک ٹویٹ میں مریم نواز نے کہا پانچ ماہ بعد والدہ سے ملے، وہ بہت کمزور اور ان کی رنگت پیلی نظر آئی، انہوں نے دعا کی کہ اللہ میری اور سب کی مائوں کو مکمل صحت عطافرمائے۔ سابق وزیر اعظم 22 اپریل کو وطن واپس آئیں گے۔