ناروال (جیوڈیسک) وفاقی وزیرِ داخلہ چودھری احسن اقبال کنجرورو کے علاقے میں ایک کارنر میٹنگ میں شریک تھے کہ اچانک ایک شخص نے ان پر فائرنگ کر دی۔
دنیا نیوز کے ذرائع کے مطابق وفاقی وزیرِ داخلہ چودھری احسن اقبال کنجرورو کے علاقے میں رانا عبدالمنان کے ڈیرے پر مسلم لیگ (ن) کی ایک کارنر میٹنگ میں موجود تھے کہ اچانک ایک شخص نے ان پر فائرنگ کر دی جس کی وجہ سے وہ زخمی ہو گئے۔ اطلاعات ہیں کہ احسن اقبال کے دائیں بازو پر گولی لگی ہے۔
موقع پر موجود سیکیورٹی اہلکاروں نے حملہ کرنے والے شخص کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے جہاں اس سے تفتیش کی جا رہی ہے۔ نامعلوم شخص نے خطاب کے دوران ان پر فائرنگ کی۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ احسن اقبال پر فائرنگ کرنے والے ملزم کا نام عابد ہے جس کی عمر 21 سال ہے۔
دوسری جانب احسن اقبال کو ایمبیولینس کے ذریعے فوری طور پر ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں انھیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔ یاد رہے کہ احسن اقبال نے صبح توہینِ عدالت کیس میں عدالت میں پیش ہونا تھا۔ عدالت نے 7 مئی کو انھیں طلب کیا تھا۔
ترجمان پنجاب حکومت ملک احمد خان نے دنیا نیوز سے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ احسن اقبال کے بازو پر گولی لگی، اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ وزیرِ داخلہ کو ہسپتال میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔ حملہ کرنے والے شخص کے بارے میں بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملزم مقامی گاؤں کا رہائشی ہے جسے گرفتار کر لیا گیا ہے اور اس سے ابتدائی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
ادھر رکن صوبائی اسمبلی رانا عبدالمنان کا دنیا نیوز سے گفتگو میں کہنا تھا کہ میرے ڈیرے پر کارنر میٹنگ نہیں تھی، وزیرِ داخلہ احسن اقبال پر مسیحی برادری کی تقریب سے جاتے ہوئے فائرنگ کی گئی۔
ذرائع کے مطابق احسن اقبال کو 5 دن پہلے حساس اداروں نے خبردار کیا تھا کہ آپ نارووال جلسے میں شرکت نہ کریں کیونکہ آپ پر حملہ ہو سکتا ہے۔ احسن اقبال کو کہا گیا تھا کہ نارووال جلسے سے گریز کریں۔ اداروں نے وارننگ کا مراسلہ یکم مئی کو بھیجا تھا۔
وزیرِاعلی پنجاب شہباز شریف نے وزیر داخلہ احسن اقبال کو ٹیلی فون کر کے ان کی خیریت دریافت کی اور فائرنگ کے واقعہ پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ذمہ دار قانون کے تحت سزا سے نہیں بچ پائیں گے، میں خود ذاتی طور پر تحقیقات کا جائزہ لے رہا ہوں۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے نے وزیرِ داخلہ احسن اقبال پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ان کی جلد صحتیابی کیلئے دعا کی ہے۔