اسلام آباد (جیوڈیسک) صدر مملکت ممنون حسین، وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سمیت مختلف سیاسی رہنماؤں نے وفاقی وزیر داخلہ احسن پر قاتلانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
صدر مملکت ممنون حسین نے احسن اقبال پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اختلاف کا اظہار تشدد کے ذریعے نہیں ہونا چاہئے، عدم برداشت معاشرے کے لیے زہر قاتل اور استحکام کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے جب کہ ملک میں انتشار اور تشدد کے فروغ کی ہر کوشش سختی سے کچل دی جائے گی۔
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے وزیر داخلہ پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ان کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے وزیر داخلہ احسن اقبال پر حملے کی شدید مذمت کی۔ آرمی چیف نے احسن اقبال کی جلد صحت یابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
گورنر سندھ محمد زبیر نے وزیر داخلہ پر قاتلانہ حملہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ احسن قبال پر حملہ امن تباہ کرنے کی سازش ہے، دہشت گرد اپنے مذموم مقاصد میں کسی صورت کامیاب نہیں ہوسکتے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ میں اپنے دوست پر قاتلانہ حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں جس نے یہ بھی ایسا قبیح فعل سرانجام دیا ہے اسے انصاف کے کہٹرے میں لایا جائے میں احسن اقبال کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں۔
سابق وزیر اعظم کی صاحبزدی مریم نواز نے احسن اقبال کی صحت یابی کے لیے دعا کرتے ہوئے کہا کہ حملہ آور محض ایک آلہ کار ہے اصل مجرم وہ ہیں جنہوں نے اپنے سیاسی مفاد کے لیے اسے اکسایا اور استعمال کیا، یہ ملک ہمارا ہے اور ہمیں اس میں بگاڑ پیدا کرنے والی قوتوں کا محاسبہ کرنا ہوگا،
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر وزیر داخلہ پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ احسن اقبال پر حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری نے احسن اقبال پر حملے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ یہ وزیر داخلہ پر حملہ نہیں، ریاست پر حملہ ہے، حملے میں ملوث ملزمان کو جلد از جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔
جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا کہ احسن اقبال پر حملہ انتہائی بزدلانہ کارروائی ہے حملہ کرنے والوں کو قرار واقعی سزا دی جائے اور حملے کے پس پردہ عزائم بے نقاب ہونے چاہئیں۔
پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ہم ایسے حملوں کی شدید مذمت کرتے ہیں، حکومت کو چاہیے وہ ملک میں سیکیورٹی کے انتظامات درست کرے اور یہ الیکشن سے پہلے حالات کو خراب کرنے کی سازش ہوسکتی ہے جب کہ تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری نے کہا کہ ہمارے سیاسی اختلافات اپنی جگہ لیکن احسن اقبال پر حملہ ناقابل قبول ہے، پاکستان میں عدم برداشت وباء کی طرح پھیل رہی ہے۔
پاکستان میں متعین امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل نے بھی وزیر داخلہ پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ احسن اقبال کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں۔