اسلام آباد (جیوڈیسک) اکرم درانی نے وزیرِاعظم کے زیرِ صدارت اجلاس میں سب راز کھولتے ہوئے انکشاف کیا کہ حکومت نے ہمارے ساتھ پانچ سال تک فاٹا کی حیثیت تبدیل نہ کرنے کا معاہدہ کر رکھا ہے۔
وزیرِاعظم کے زیرِ صدارت فاٹا اصلاحات سے متعلق اجلاس بے نتیجہ ختم ہو گیا کیونکہ محمود اچکزئی اور مولانا فضل الرحمان اپنے اپنے موقف پر قائم ہیں۔ فاٹا کو ضم کرنے کے معاملے پر حکومت اور جے یو آئی (ف) کے درمیان تحریری معاہدے کا انکشاف ہوا ہے۔
اجلاس کے بعد شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ ہمارے خدشات درست ثابت ہوئے کیونکہ اکرم درانی نے انکشاف کیا کہ حکومت نے جے یو آئی (ف) کے ساتھ پانچ سال تک فاٹا کی حیثیت تبدیل نہ کرنے کا معاہدہ کر رکھا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سرتاج عزیز نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ جے یو آئی (ف) کی جلسے میں مخالفت کے بعد معاہدہ ختم ہو گیا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومت اجلاس میں مکمل طور پر بے بس دکھائی دی۔ ثابت ہو گیا مولانا فضل الرحمان اور محمود اچکزئی فاٹا اصلاحات کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اجلاس میں متحدہ مجلسِ عمل (ایم ایم اے) بھی واضح طور پر تقسیم نظر آئی۔ جماعتِ اسلامی نے فاٹا اصلاحات کی حمایت کی تاہم پیشرفت نہ ہونے پر وزیرِاعظم نے جمعرات کو اجلاس دوبارہ طلب کر لیا ہے۔