اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے احتساب عدالت کو نواز شریف خاندان کیخلاف تینوں ریفرنسز پر فیصلے کیلئے 9 جون تک دوسری توسیع دے دی۔ عدالت نے خواجہ حارث کی جانب سے 3 ماہ کا وقت دینے کی استدعا مسترد کر دی گئی۔
جسٹس شیخ عظمت سعید اور جسٹس اعجازالاحسن پر مشتمل بنچ نے حکم دیا کہ احتساب عدالت نواز خاندان کیخلاف ریفرنسز پر 9 جون تک فیصلہ کرے، امید کرتے ہیں دونوں فریق احتساب عدالت کے ساتھ تعاون کریں گے اور ٹرائل کی تکمیل میں ناانصافی نہیں ہو گی۔ جسٹس عظمت سعید کا کہنا تھا کہ 9 جون تک ٹرائل مکمل نہ ہوا تو دیکھ لیں گے، اگر مزید وقت کی ضرورت ہوئی تو آجائیے گا۔
جسٹس اعجازالاحسن نے استفسار کیا کہ ایک ریفرنس کا فیصلہ پہلے اور باقی دو کا بعد میں نہیں ہو سکتا ؟ نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے مؤقف اختیار کیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے تینوں مقدمات کے ایک ساتھ فیصلہ کا حکم دے رکھا ہے، ایک ماہ کا وقت بہت کم ہے، ہم دفاع میں گواہ بھی لا سکتے ہیں، جلدی میں ٹرائل میں غلطی ہو گی۔ جسٹس اعجازالاحسن نے کہا آپ کے تمام حقوق اور آرٹیکل 18 اے کا تحفظ کیا جائے گا، یقین دلاتے ہیں کہ ٹرائل شفاف ہو گا۔