ملتان (جیوڈیسک) مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ مجھے بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نااہل کر دیا گیا 2018ء کے انتخابات میں عوام ہی مجھے اس ظلم سے نجات دلائے گی۔
ملتان قاسم باغ اسٹیڈیم میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ آج میں 66 ویں پیشی بھگت کر آرہا ہوں لوگوں کا جذبہ دیکھ کر لگتا ہے کہ پورا ملتان ہی یہاں امڈ آیا ہے، 2018ء میں پورا ملک نواز شریف کے ساتھ یہ پیغام لے کر کھڑا ہوگا کہ تمہارے ساتھ ناانصافی ہوئی، یہ عوام ہی نواز شریف کو اس ظلم سے نجات دلائے گی کیوں کہ نواز شریف کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نااہل کردیا گیا۔
نواز شریف نے کہا کہ جنوبی پنجاب ہمارے ساتھ ہے، 2018ء کے انتخابات میں جنوبی پنجاب نواز شریف کے ساتھ ہونے والے ظلم کے خلاف کھڑا ہوگا، آج 11 مئی ہے اور آپ لوگوں نے 11 مئی کو ہی مجھے ووٹ دے کر وزیر اعظم بنایا تھا آج نواز شریف پھر آپ کے سامنے کھڑا ہے اور اس وقت کیا گیا ایک ایک وعدہ پورا کیا۔
نواز شریف نے کہا کہ ہم نے میٹرو ٹرین کے منصوبے کب کے مکمل کردیے اور عمران خان سے پشاور کی میٹرو ٹرین نہیں بن رہی، یہ کیا نیا پاکستان بنائیں گے۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ عمران خان نے بھی مانا ہے کہ نااہلی کا فیصلہ کمزور ہے اور اسی بنیاد پر مجھے پارٹی صدارت اور زندگی بھر کے لیے انتخابی سیاست کے لیے نااہل کردیا گیا، ناانصافی کرنے والوں کو لینے کے دینے پڑ جائیں گے، کیس میں کچھ نہیں ہے ایک دھیلے کی کرپشن بھی نہیں ہے لیکن یہ لوگ پھر بھی مجھے سزا دلوانا چاہتے ہیں لیکن جنوبی پنجاب والوں اور سب کو میرا ساتھ دینا ہوگا، عوام ن لیگ کو اقتدار دلائیں تاکہ نااہلی کے فیصلے کے خلاف ہم پارلیمنٹ میں قانون سازی کریں۔