صحیح بخاری كتاب الجمعة 11

Sahih Bukhari

Sahih Bukhari

تحریر : شاہ بانو میر

باب فَرْضِ الْجُمُعَةِ
لِقَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى
إِذَا نُودِيَ لِلصَّلاَةِ مِنْ يَوْمِ الْجُمُعَةِ فَاسْعَوْا
إِلَى ذِكْرِ اللَّهِ وَذَرُوا الْبَيْعَ ذَلِكُمْ خَيْرٌ لَكُمْ إِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُونَ
ہم سے ابو الیمان نے بیان کیا
کہا کہ ہمیں شعیب نے خبر دی
کہا کہ ہم سے ابوالزناد نے بیان کیا
ان سے ربیعہ بن حارث کے غلام عبدالرحمٰن بن ہرمز اعرج نے بیان کیا
کہ
انہوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے سنا
اور
آپ رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا
آپ نے فرمایا کہ
ہم دنیا میں تمام امتوں کے بعد ہونے کے باوجود قیامت میں سب سے آگے رہیں گے
فرق صرف یہ ہے کہ
کتاب انہیں ہم سے پہلے دی گئی تھی
یہی ( جمعہ ) ان کا بھی دن تھا جو تم پر فرض ہوا ہے
لیکن ان کا اس کے بارے میں اختلاف ہوا
اور
اللہ تعالیٰ نے ہمیں یہ دن بتا دیا
اس لیے لوگ اس میں ہمارے تابع ہوں گے
یہود دوسرے دن ہوں گے اور نصاریٰ تیسرے دن

باب فَضْلِ الْغُسْلِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ، وَهَلْ عَلَى الصَّبِيِّ شُهُودُ يَوْمِ الْجُمُعَةِ أَوْ عَلَى النِّسَاءِ
ہم سے عبداللہ بن یوسف تنیسی نے بیان کیا
انہوں نے کہا کہ
ہمیں امام مالک نے نافع سے خبر دی
اور
ان کو حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے
کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
کہ
تم میں سے جب کوئی شخص جمعہ کی نماز کے لیے آنا چا ہے تو اسے غسل کر لینا چاہیے

م سے عبداللہ بن محمد بن اسماء نے بیان کیا
انہوں نے کہا کہ
ہم سے جویریہ بن اسماء نے امام مالک سے بیان کیا
ان سے زہری نے
ان سے سالم بن عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے
ان سے ابن عمر رضی اللہ عنہما نے
کہ عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ جمعہ کے دن کھڑے خطبہ دے رہے تھے
کہ
اتنے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اگلے صحابہ مہاجرین میں سے ایک بزرگ تشریف لائے
( یعنی حضرت عثمان رضی اللہ عنہ )
عمر رضی اللہ عنہ نے ان سے کہا بھلا یہ کون سا وقت ہے
انہوں نے فرمایا کہ
میں مشغول ہو گیا تھا اور گھر واپس آتے ہی اذان سنی
اس لیے میں وضو سے زیادہ اور کچھ ( غسل ) نہ کر سکا
حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ
وضو بھی اچھا ہے
حالانکہ
آپ کو معلوم ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم غسل کے لیے فرماتے تھے

ہم سے عبداللہ بن یوسف نے حدیث بیان کی
انہوں نے کہا کہ
ہمیں مالک نے صفوان بن سلیم کے واسطہ سے خبر دی
انہیں عطاء بن یسار نے
انہیں حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ
جمعہ کے دن ہر بالغ کے لیے غسل ضروری ہے

باب الطِّيبِ لِلْجُمُعَةِ
ہم سے علی بن مدینی نے بیان کیا
انہوں نے کہا کہ
ہمیں حرمی بن عمارہ نے خبر دی
انہوں نے کہا کہ
ہم سے شعبہ بن حجاج نے ابوبکر بن منکدر سے بیان کیا
انہوں نے کہا کہ
مجھ سے عمرو بن سلیم انصاری نے بیان کیا
انہوں نے کہا کہ
میں گواہ ہوں کہ ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے فرمایا تھا
کہ
میں گواہ ہوں کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
کہ
جمعہ کے دن ہر جوان پر غسل ، مسواک اور خوشبو لگانا اگر میسر ہو
ضروری ہے
عمرو بن سلیم نے کہا کہ
غسل کے متعلق تو میں گواہی دیتا ہوں
کہ
وہ واجب ہے
لیکن مسواک اور خوشبو کا علم اللہ تعالیٰ کو زیادہ ہے
کہ
وہ بھی واجب ہیں یا نہیں
لیکن
حدیث میں اسی طرح ہے
ابوعبداللہ ( امام بخاری رحمہ اللہ ) نے فرمایا
کہ
ابوبکر بن منکدر محمد بن منکدر کے بھائی تھے
اور
ان کا نام معلوم نہیں ( ابوبکر ان کی کنیت تھی ) بکیر بن اشج
سعید بن ابی ہلال اور بہت سے لوگ ان سے روایت کرتے ہیں
اور
محمد بن منکدر ان کے بھائی کی کنیت ابوبکر اور ابوعبداللہ بھی تھی

Shah Bano Mir

Shah Bano Mir

تحریر : شاہ بانو میر