واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے کہا ہے کہ اگر ایران نے اپنا رویہ تبدیل نہیں کیا تو امریکا اسے سخت ترین اقتصادی پابندیوں اور دباؤ کے ذریعے کچل دے گا۔
امریکی میڈیا کے مطابق وزیر خارجہ مائک پومپیو نے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران جوہری معاہدے سے دستبردار ہونے کے بعد ایران کے لیے نئی پالیسی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ امریکا مشرق وسطیٰ میں ایران کی سرگرمیاں اور اثر رسوخ کو کم کرنے کی کوشش کرے گا اور اس بات کو یقینی بنائے گا کہ ایران کبھی جوہری ہتھیار نہ بنائے۔
مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ ایران کو پتہ ہونا چاہیے کہ یہ تو صرف ابتدا ہے، اگر ایران نے اپنے رویے میں تبدیلی نہیں کی تو اس پر مزید سخت اقتصادی پابندیاں عائد کی جائیں گی اور ایران کو پیچھے دھکیلنے کے لیے امریکا اپنے اتحادیوں کے ساتھ رابطے میں ہے۔
امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ اگر ایران اپنے رویے میں تبدیلی لاتا اور مزید میزائل تجربات سے گریز کرتا ہے تو نہ صرف اس پر عائد اقتصادی پابندیاں ختم ہوسکتی ہیں بلکہ معاشی اور سفارتی تعلقات بھی بہتر ہوسکتے ہیں اور ساتھ ہی ایران کو جدید ٹیکنالوجی کی رسائی بھی دی جائے گی۔
مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ ہمیں اس بات کا احساس ہے کہ ایران پر امریکا کی جانب سے دباؤ بڑھانے اور دوبارہ سے اقتصادی پابندیاں عائد کرنے پر ہمارے بہت سے دوستوں کو مالی اور اقتصادی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا لیکن انہیں پتہ ہونا چاہیے کہ ہم کسی بھی ممنوعہ کام کرنے والے کو نہیں چھوڑیں گے۔