لاہور (جیوڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز کا کہنا ہے کہ نظام کی تبدیلی کے لیے نواز شریف بیٹی کے ہمراہ کھڑا ہے۔
لاہور میں کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ پرویز مشرف کو باہر بھجوانے کے لئے 120 دن کا دھرنا دیا گیا۔ ایک آمر کو آزادی دی جارہی ہے جب کہ عوام کے منتخب نمائندے کو رسوا کیا جارہا ہے۔
آئین کو توڑنے والے آمر کو فاضل جج صاحب واپس بلا کر تحفظ دے رہے ہیں۔ نواز شریف کے خلاف طے شدہ اسکرپٹ کے تحت کام کیا جا رہا تھا لیکن وہ اسکرپٹ ناکام ہو گیا ہے۔ چالیں چلنےکاوقت نکل گیا، (ن) لیگ ہی وفاق اور پنجاب میں حکومت بنائے گی۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ ملک کو مصیبتوں سے نجات عطا فرمائے اور (ن) لیگ کو ووٹ کی عزت کی مہم میں کامیابی عطا فرمائے۔ ملک، قوم اور ووٹ کی عزت کےلئے باہر نکلی ہوں، ووٹ کی عزت کا وقت آگیا، ووٹر سے کہتی ہوں کہ وہ باہر نکلیں کیونکہ ابھی نہیں تو کبھی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی یا قومی اسمبلی میں بیٹھنے کا فیصلہ وقت آنے پر سوچ سمجھ کر کروں گی۔
چوہدری نثار کو انتخابی ٹکٹ دینے سے متعلق سوال پر مریم نواز نے کہا کہ امیدواروں کو انتخابی ٹکٹ دینے کا فیصلہ مجھے نہیں پورے پارلیمانی بورڈ کو کرنا ہے۔
شیخ رشید کی اہلیت سے متعلق فیصلے پر مریم نواز نے کہا کہ انہوں نے شیخ رشید کا فیصلہ سننا بھی گوارا نہیں کیا کیونکہ جب آپ کو پتہ ہو کہ فیصلہ کیا آنا ہے تو سننے کا کیا فائدہ۔
کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے دوران ریٹرننگ افسران کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی کو کنٹرول کرنے کے لیے 5 سال سے کام کررہے ہیں۔ ہم نے اداروں کے ساتھ مل کر سیکیورٹی کو بہتر بنایا۔
بھارت اور افغانستان سے متعلق خارجہ پالیسی کے بارے میں سوال پر مریم نواز نے کہا کہ خارجہ پالیسی بنانا پارلیمنٹ اور منتخب نمائندوں کا کام ہے، بطور پاکستانی سمجھتی ہوں کہ ہمسایہ ممالک سے کشیدگی نہیں ہونی چاہیے۔