برسلز (پ۔ر) چیئرمین کشمیر کونسل ای یو علی رضا سید نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث افراد پر مقدمہ چلانے کے لیے انٹرنیشنل کریمینل ٹریبونل بنائے۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے اپنے ایک بیان میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے کی مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں رپورٹ پر تبصرے کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں میں ملوث افراد کو کڑی سے کڑی سزا دی جائے۔
چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے اقوام متحدہ کی اس رپورٹ کو سراہا ہے جس میں اس بین الاقوامی ادارے نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف وزریوں کی تحقیقات کے لیے ایک بین الاقوامی کمیشن بنانے کی تجویز پیش کی ہے۔
علی رضا سید نے کہاکہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے کی طرف سے مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں جاری ہونے والی اس رپورٹ پر جلد از جلد عمل درآمد ہونا چاہیے۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کمشنر نے اپنی رپورٹ میں مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی بین الاقوامی تحقیقات کے لیے ایک انکواری کمیشن بنانے کی تجویز پیش کی ہے۔
چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے اپنے ایک بیان میں مزید کہاکہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی بین الاقوامی تحقیقات جموں و کشمیرکے لوگوں کا دیرینہ مطالبہ ہے اور اس پر بلاتاخیر عمل درآمد ہونا چاہیے۔ علی رضا سید نے کہاکہ جنیوا میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کی طرف سے جاری ہونے والی اس رپورٹ میں کشمیریوں کی شمولیت سے بامقصد مذاکرات کے ذریعے مسئلہ کشمیرکے سیاسی حل کی ضرورت پر زور دیا گیاہے۔
اقوام متحدہ کے ادارے برائے انسانی حقوق نے اس رپورٹ میں پہلی دفعہ مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی جاری خلاف ورزیوں کو روکوانے، ماضی میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا ازالہ کرنے اور جموں و کشمیر کے لوگوں کو انصاف فراہم کرنا مطالبہ کیا ہے۔
اس رپورٹ میں جو جنیوا میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے جاری ہوئی ہے، خصوصی طور پر پچھلے دوسالوں سے مقبوضہ کشمیر میں بڑھتی ہوئی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔
رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ کشمیر کے لوگ گذشتہ ستر سالوں تنازعہ کشمیر کی وجہ سے مصائب و مشکلات کا شکار ہیں اور اس دوران بڑی تعداد میں لوگ مارے جاچکے ہیں۔ رپورٹ میں خاص طور پر بھارتی فوجیوں کو انسانی حقوق کی پامالیوں کی کھلی چھٹی کا ذکر بھی کیا گیا ہے۔
چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے اس رپورٹ کو سراہا ہے اور کہاہے کہ اقوام متحدہ بھارت پر دباو ڈالے تاکہ وہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کرے اور کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دے۔
رپورٹ میں کنن پوشپورہ میں اجتماعی زیادتی، مقبوضہ کشمیرمیں جبری گم شدگیوں، بے نام قبروں اور پیلٹ گن کا بے دریغ استعمال اور کالے قوانین کے تحت بھارتی فوجیوں کو ٖظلم و ستم کی کھلی اجازت کا تذکرہ کیا گیاہے۔
علی رضا سید نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس رپورٹ کی روشنی میں مقبوضہ کشمیرمیں مداخلت کرے، وہاں مظالم روکوائے اور مسئلہ کشمیرکے پرامن حل کے لیے اپنا موثر کردار ادا کرے۔