بارسلونا (زاہد مصطفی اعوان سے) آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم و پی ٹی آئی کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ اسپین ہمارے لئے بڑا اہم ملک بن چکا ہے اور اسکی بڑی وجہ یہ ہے کہ ریفرنڈم کے بعد برطانیہ یورپی یونین سے نکل جائے گا اور ہمارے زیادہ تر ممبران یورپی پارلیمنٹ برطانیہ سے تھے جو کہ ہمارے لئے میٹنگز کراتے تھے اور مسئلہ کشمیر لابنگ کرتے تھے اور انہیں کی وجہ سے یورپی پارلیمنٹ میں مقبوضہ کشمیر میں مظالم کے خلاف مزمتی قراردادیں پاس ہو ئیں اور انسانی حقوق کی پامالی پر رپورٹ بھی پاس کی گئی۔
اسپین میں ایک لاکھ سے زیادہ پاکستانی وکشمیری آباد ہیں۔اب اسپین کی پارلیمنٹ میں فرینڈز آف کشمیر بنا کر اسپین کی پارلیمنٹ کے ذریعے مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرکے برطانیہ کی کمی پوری ہو گی۔اس طرح ہم نے ایک عرصے سے یورپی یونین سے جو توقع قائم کر رکھی ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر پر اپنا کردار ادا کرے گا تو اب ہماراوہ خواب پوار ہوسکے گا۔اسپین پاکستان اور بھارت کا دوست ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں گورنر راج کے نفاذ اوراقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمشن کی کشمیر پر رپورٹ آنے کے بعد دنیا کی توجہ اب مسئلہ کشمیر پر مرکوز ہو چکی ہے۔آج میں نے یہاں اسپین میں کشمیریوں اور پاکستانیوں میں کشمیر کے ایک نقطہ پر اتحاد دیکھا ہے۔یہ باقی ممالک میں مقیم کشمیریوں اورپاکستانیوں کیلئے بھی باعث تقلید ہے۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے آج یہاں بارسلونا میں وائس آف کشمیر اسپین کے زیر اہتمام ایک بڑے جلسہ سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جس کی صدارت وائس آف کشمیر اسپین کے صدر راجہ نمدار اقبال نے کی جبکہ اس موقع پر جلسہ سے ڈاکٹر راجہ عرفان مجید،طاہر رفیع، علی رشید بٹ، زاہد ہاشمی،خالد شہباز چوہان، ڈاکٹر طاہر، راجہ سونی، ظہیر عاطف اور دیگر سیاسی و مقامی ایسوسی ایشن کے نمائندوں نے بھی خطاب کیا۔بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام ایک طویل عرصے سے قربانیاں دے رہے ہیں اور انکا کپواڑہ، اننت ناگ، پلوامہ اور سرینگر کی گلیوں میں بہنے والا خون اب رنگ لا رہا ہے اور انکی لازوال قربانیوں کی وجہ سے آج مسئلہ کشمیر دنیا کے ایوانوں میں زیر بحث ہے۔ برہان وانی کی شہادت کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر میں چلنے والی تحریک پر دنیا کی توجہ مرکوز ہو چکی ہے۔
لہذا اب تمام کشمیریوں کو باہمی، سیاسی اختلافات بھلا کر مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے متحد ہو کر جدوجہد کرنی چاہیے تاکہ مقبوضہ کشمیر کے حریت پسندوں نے جو راستہ اخٹیار کیا ہے ہم سب ملکر اسکی حمایت کر سکیں۔ بیرسٹر سلطان محمود چو ہدری نے کہا کہ میں کل برطانیہ کی پارلیمنٹ میں بھی خطاب کر رہا ہوں جبکہ برطانوی پارلیمنٹ میں میرے پچھلے خطاب میں برطانوی ممبران پارلیمنٹ نے وعدہ کیا گیا تھا کہ و ہ ہاؤس آف کامنز میں مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالی پر بحث کرائیں گے اپنا یہ وعدہ تو انھوں نے پورا کر دیا اور اب میں 3 جولائی کو برطانوی پارلیمنٹ میں اپنے خطاب میں انہیں انکے باقی وعدے بھی یاد کراؤنگا۔اسی طرح آج میں یہاں اسپین کی پارلیمنٹ میں بھی ممبران پارلیمنٹ کو مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالی پر بریفنگ دونگا تاکہ اسپین بھی مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم کو روانے کے لئے اپنا کردار ادا کر سکے۔