دنیا بھر میں میڈیا کو اچھے کاموں کے لیے استعمال کیا جاتا ہے اور لوگوں کو تازہ ترین حالات سے باخبر رکھنے کے لیئے استعمال کیا جاتا ہے. لیکن آج کل اسی میڈیا اور خصوصاً سوشل میڈیا اور فیسبک کو جس طرح سے زہر فشانی, منافرت, دھوکہ دہی,جھوٹ اور برین واشنگ کے لیئے استعمال کیا جا رہا ہے وہ لمحۂ فکریہ ہے. آج ہر ہاتھ میں موبائل فون موجود ہے اور اس کے ذریعے سے کسی بھی شخص تک رسائی ممکن ہے .
ایسی صورتحال میں جب کہ امریکہ اور بھارت میں صدور کے فالورز میں لاکھوں فیک آئی ڈیز بے نقاب ہو چکی ہیں. تو ان کی دو نمبر شہرت بھی سامنے آ چکی ہے. اسی کی روشنی میں پاکستانی سیاستدان کیوں پیچھے رہتے. آج جب پاکستان کے انتخابات میں تارکین وطن کی ووٹنگ کا بڑا ذور دار مطالبہ کیا جا ریا ہے. تو یہ بات ذہن میں رہنی چاہیئے ِ کہ یہاں تو ایک ایک پاکستانی نے صرف ذاتی دشمنی میں سو سو فیک اکاؤنٹس بنا رکھے ہیں. جس میں اس کا مقصد صرف دوسرے کو نیچا دکھانا ہے. اس کے ذریعے دوسرے کو ذلیل کرنا اور اپنی بیکار پوسٹ پر بھی واہ واہ بٹورنا ہے.
ایسے میں یہاں تو معاملہ ہے کرسی کا, اختیارات کی بندر بانٹ کا, لہذا الیکشن کمیشن کو کوئی بھی فیصلہ ہر طرح کے آئی ٹی ماہرین اور نیٹ ماہرین کو ساتھ میں شامل کئے بنا ہر گز نہیں کرنا چاہیئے. کیونکہ یہ معاملہ ملک کی سلامتی اور وقار کا ہے. آپ کی ذرا سی جلد بازی ملک کو کسی بھی غیر محفوظ صورتحال سے دوچار کر سکتی ہے.
لہذا تارکین وطن یعنی پاکستان سے باہر رہنے والے پاکستانیوں کو ووٹ کا حق ضرور دیجیئے. لیکن اس بات کا یقین کر لیجیئے کہ اسے نادرہ کے آئی ڈی کارڈ کیساتھ وابستہ کر دیا جائے. ایک نادرہ کارڈ نمبر پر صرف ایک ہی ووٹ کاسٹ کیا جائے. اس کے لئے غلطی سے بھی ایک اکاؤنٹ ایک ووٹ کی پالیسی نہ اپنائی جائے. کیونکہ ہماری سیاسی جماعتوں نے حسب توفیق لوگوں کو لاکھوں روپے ماہوار پر صرف اور صرف ایسے ہی فیک فیس بک اور ٹیوٹر اکاؤنٹس اور فالوورز بنانے پر متعین کر رکھا ہے. جس کا مقصد انکی مصنوعی اکثریت ظاہر کرنا ہے.
سو جب بھی کسی بھی بیرون ملک ووٹنگ یعنی رائے شماری کا موقع آئے تو ان ممالک میں انتخابی سینٹرز پر ایماندار لوگوں کے سامنے نادرا کارڈ رکھنے والے رجسٹرڈ ووٹرز کے ہی ووٹ ڈالنے کا انتظام کیجیئے اور سب کے ووٹس گننے کا اہتمام کیجیئے. جس پر اسی دن موقع پر عملدرآمد کرایا جائے. یا پھر انٹر نیٹ پر ووٹنگ پول کروانا چاہیں تو بھی اس کے ساتھ رجسٹرڈ ووٹرز کو نادرا کارڈ نمبر کے ساتھ ہی ووٹ کاسٹ کرنے کی اجازت ہونی چاہئے. پاکستان کی سلامتی اور ترقی کے لیئے اسے جعلی رائے شماری سے بچانا بہت ضروری ہے.
کیونکہ فیک اکاونٹس میں پھر صرف پاکستانی فیک اکاؤنٹس ہی شامل نہیں ہونگے بلکہ دنیا بھر سے پاکستان دشمن قوتیں بھی سرگرم عمل ہو جائینگی. جنکا مقصد اپنی ایجنٹ قوتوں کو برسر اقتدار لانا ہوتا ہے. سو نادرہ کارڈ کے ذریعے رجسٹرڈ ووٹرز کو ہی ان کا حق رائے دہی ملنا چاہئے. تارکین وطن کو حق رائے دہی ضرور دیجیئے لیکن نادرہ کارڈ نمبر اور ووٹر لسٹ میں رجسٹریشن کی شرائط کیساتھ ……