لاہور (جیوڈیسک) ڈاکٹرز نے سابق وزیرِاعظم میاں محمد نواز شریف کی طبعیت ناساز ہونے پر انھیں اڈیالہ جیل سے ہسپتال منتقل کرنے کی سفارش کی ہے۔
ڈاکٹرز نے سابق وزیرِاعظم میاں محمد نواز شریف کی طبعیت ناساز ہونے پر انھیں اڈیالہ جیل سے کارڈیالوجی ہسپتال منتقل کرنے کی سفارش کی ہے۔
دنیا نیوز کے ذرائع کے مطابق ڈاکٹرز نے سابق وزیرِاعظم نواز شریف کو اڈیالہ جیل سے ہسپتال منتقل کرنے کی سفارش کی ہے کیونکہ ان کی طبعیت ناساز ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر اظہر کیانی اور ڈاکٹر حامد شریف خان نے نواز شریف کا معائنہ کیا، دونوں ڈاکٹرز نے نواز شریف کو راولپنڈی کارڈیالوجی منتقل کرنے کی سفارش کی، حکومت پنجاب کو ہسپتال منتقل کرنے کی درخواست موصول ہو چکی ہے، وزارتِ داخلہ اس بارے میں فیصلہ کرے گی۔
محکمہ داخلہ پنجاب کو درخواست موصول ہونے پر فوری بورڈ تشکیل دینے کا حکم دیدیا گیا ہے۔ محکمہ داخلہ نے آئی جی جیل خانہ جات کو فوری میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے اس حوالے سے نوٹی فیکیشن جاری کر دیا ہے۔
ادھر نگران وزیرِاعلی پنجاب حسن عسکری نے معاملے کا جائزہ کے لئے اہم اجلاس طلب کر لیا ہے جس میں نواز شریف کو ہسپتال منتقل کرنے سے متعلق درخواست زیرِ غور لائی جائیگی، اجلاس میں فوری طور پر سیکرٹری داخلہ پنجاب اور صوبائی وزیر کو طلب کر لیا گیا ہے۔
دوسری جانب نگران وزیرِ قانون پنجاب ضیا حیدر رضوی نے کہا ہے کہ ہمیں اس بارے میں اطلاع ملی ہے جیسے ہی درخواست موصول ہو گی، فوری میڈیکل بورڈ تشکیل دیں گے۔
ضیا حیدر رضوی نے کہا کہ درخواست کو قانون کے مطابق دیکھ کر فیصلہ کریں گے اور ڈاکٹرز کے بورڈ نے اگر سفارش کی نواز شریف کو اڈیالہ جیل سے ہسپتال منتقل کرنا چاہیے تو پھر اجازت دیں گے۔
یاد رہے اس سے قبل نگران حکومت کی جانب سے نواز شریف کو اڈیالہ جیل میں ایئرکنڈیشنر فراہم کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے۔ نگران وزیرِ قانون ضیا حیدر رضوی کہتے ہیں کہ ڈاکٹروں نے میڈیکل رپورٹ میں ایئرکنڈیشنر دینے کی سفارش کی، انسانی ہمدردی کی بنیاد پر میرٹ کے مطابق احکامات جاری کر دیے ہیں۔
سابق وزیرِاعظم میاں نواز شریف کی جانب سے میڈیکل رپورٹ کی روشنی میں پنجاب کی نگران حکومت کو درخواست دی گئی تھی کہ طبیعت ناسازی کے باعث ڈاکٹروں نے ایئرکنڈیشنر لگانے کی سفارش کی ہے جس پر نگران وزیرِاعلیٰ پنجاب ڈاکٹر حسن عسکری نے معاملہ وزیرِ قانون پنجاب کے سپرد کیا۔
ضیا حیدر رضوی نے معاملات کا جائزہ لینے کے بعد ایئرکنڈیشنر لگانے کی منظوری دے دی۔ ان کا کہنا تھا کہ جیل میں ایئرکنڈیشنر کی اجازت نہیں ہوتی لیکن انسانی ہمدردی کی بنیاد پر قانون کے مطابق اجازت دی ہے جبکہ یہ معاملہ سوموار کے روز کابینہ اجلاس میں بھی رکھا جائے گا۔