ڈنمارک: نقاب پر آج سے پابندی عائد، مسلمان سراپا احتجاج

Veil Ban Denmark

Veil Ban Denmark

کوپن ہیگن (جیوڈیسک) یورپی ملک ڈنمارک کی حکومت نے آج سے عوامی مقامات پر مسلمان خواتین کے نقاب کرنے پرپابندی عائد کر دی ہے جس پر مسلمان سراپا احتجاج ہیں۔ اس پابندی کے خلاف کوپن ہیگن میں مسلمان تنظیموں کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔

ریلی میں شرکت کی دعوت دینے کے لیے مسلمان خواتین نے نقاب پر پابندی کے خلاف پمفلٹ تقسیم کیے، خواتین کا کہنا ہے کہ وہ اپنے حق کے لیے لڑیں گی اورنقاب نہیں اُتاریں گی۔ ڈنمارک کے دارالحکومت میں آج مسلمان تنظیمیں احتجاجی ریلی نکالیں گی جس میں غیر مسلم خواتین بھی نقاب پہن کر مظاہرہ کریں گی۔

ڈنمارک میں آج سے مسلم خواتین پر عوامی مقامات پر چہرے پر نقاب لگانے پر پابندی کے قانون کے مطابق پولیس اہلکار عوامی مقامات پر نقاب لگانے والی خواتین کو نقاب ہٹانے کا حکم دے سکیں گے یا انھیں وہاں سے گھر جانے کے لیے کہیں گے۔

پہلی بار خلاف ورزی پر ایک ہزار ڈینش کراؤن یعنی 120 پاؤنڈ جرمانہ کیا جائے گا جبکہ کسی بھی خاتون کی جانب سے چوتھی بار خلاف ورزی کرنے پر 10 ہزار ڈینش کراؤن تک جرمانہ کیا جا سکے گا۔

واضح رہے کہ ڈنمارک کی پارلیمنٹ نے نقاب پر پابندی کا بل مئی میں پاس کیا تھا جس کا اطلاق آج سے ہو رہا ہے۔