اندرونی معاملات میں مداخلت، سعودیہ کا کینیڈین سفیرکو 24 گھنٹےمیں ملک چھوڑنے کا حکم

Prince Mohammed Bin Salman

Prince Mohammed Bin Salman

ریاض (جیوڈیسک) سعودی عرب نے ‘اندرونی معاملات میں مداخلت’ کرنے پر کینیڈا سے نہ صرف اپنے سفیر کو واپس بلالیا بلکہ کینیڈین سفیر کو بھی ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر 24 گھنٹے میں سعودی عرب چھوڑنے کا حکم دے دیا۔

واضح رہے کہ سعودی عرب نے حکومت پر تنقید کے الزام میں بلاگر رائف بداوی کو 2012 سے قید کر رکھا ہے، گزشتہ ہفتے ان کی بہن ثمر بداوی کو بھی گرفتار کرلیا گیا، جو نہ صرف حکومت پر تنقید بلکہ خواتین کے حقوق کے لیے بھی سرگرم ہیں۔

یہ بھی واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں خواتین کے حقوق کے حوالے سے سرگرم درجنوں کارکنوں کو قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے اور دشمن ممالک کے ساتھ تعاون کے الزام پر حراست میں لیا گیا، جن میں سے بیشتر کو رہا کیا جاچکا ہے۔

گزشتہ دنوں کینیڈا نے سعودی عرب سے انسانی حقوق کے کارکنوں کی قید ختم کرکے رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔

جس پر سعودی عرب نے ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اپنے اندرونی معاملات میں مداخلت قبول نہیں کی جائے گی۔

دوسری جانب سعودی عرب نے کینیڈا سے تمام تجارت اور نئی سرمایہ کاری بھی معطل کر دی۔

واضح رہے کہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے بعد بااثر ترین سمجھے جانے والے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ملک میں کئی اصلاحات نافذ کی ہیں، جن میں خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دینے سمیت دیگر ثقافتی سرگرمیوں کو فروغ دینے جیسے اقدامات اہم ہیں۔

تاہم 32 سال شہزادے کی جانب سے مرتب کی گئی خارجہ پالیسی کو کافی تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے، جن میں قطر سے سفارتی تعلقات کی معطلی سمیت یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغیوں کے خلاف کارروائی بھی شامل ہے۔