اسلام آباد (جیوڈیسک) بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناحؒ کے وژن کی روشنی میں مادر وطن کو امن، ترقی اور خوشحالی کا گہوارہ بنانے کے پختہ عزم کی تجدید اور جمہوری تسلسل کا اہم سنگ میل عبور کرتے ہوئے آج ملک کا 72 واں یوم آزادی قومی و ملی جوش و جذبے کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔اس سلسلے میں پرچم کشائی کی مرکزی تقریب جناح کنونشن سینٹر اسلام آباد میں ہوئی۔
تقریب کے مہمان خصوصی صدر مملکت ممنون حسین تھے، جبکہ نگران وزیراعظم جسٹس (ر) ناصر المک، تینوں مسلح افواج کے سربراہان، غیر ملکی سفیر اور دیگر اعلیٰ سول و عسکری قیادت بھی اس موقع پر موجود تھی۔
مرکزی تقریب میں صدر اور وزیراعظم نے سبز ہلالی پرچم لہرایا، اس سے قبل تلاوت قرآن پاک کی گئی اور پاکستان کا قومی ترانہ بھی پڑھا گیا۔
جناح کنونشن سینٹر میں پرچم کشائی کی مرکزی تقریب کے موقع پر صدر مملکت ممنون حسین نے قوم کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ‘پاکستان اُن تصورات کی مجسم تصویر ہے، جس کی آغوش میں ہم ہر لمحہ آزادی کالطف اٹھاتے ہیں’۔
صدر مملکت کا کہنا تھا کہ ‘جشن آزادی اور عام انتخابات کے درمیان پیغام پوشیدہ ہے، یہ دن یاد دہانی ہے کہ پاکستان کی قسمت کے فیصلے ووٹ کی پرچی سے ہوں گے اور پاکستان کے نمائندے وہی ہوسکتے ہیں جنہیں ووٹرز سند نمائندگی دیں’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘وہی قانون کامیاب رہا جس میں عوام کی مرضی شامل رہی’۔
صدر مملکت نے کہا کہ ‘ہم ابھی مکمل طور پر منزل تک نہیں پہنچ سکے، ہمیں اُن رکاوٹوں پر غور کرنے کی ضرورت ہے، جن کی وجہ سے مسائل درپیش رہے’۔
ملک کو بانیان پاکستان کے خوابوں کی تکمیل کے لیے سنوارنے کے عزم کے ساتھ صدر مملکت نے دعا کی کہ پاکستان کی خدمت کرنے والوں کو آسانیاں عطا ہوں۔
آج دن کا آغاز ملک بھر کی مساجد میں نماز فجر کے بعد ملکی ترقی، یکجہتی، امن اور خوشحالی کے ساتھ ساتھ کشمیری عوام کی طویل جدوجہد کی کامیابی کے لیے خصوصی دعاؤں سے ہوا۔
دن کے آغاز پر وفاقی دارالحکومت میں 31 توپوں جبکہ صوبائی دارالحکومتوں میں 21، 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔
دوسری جانب صبح 8 بجکر 58 منٹ پر ملک بھر میں سائرن بجائے گئے۔
پرچم کشائی کی تقاریب صوبائی دارالحکومتوں کے علاوہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سمیت ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں بھی منعقد ہوں گی۔
اس موقع پر تمام سرکاری اور نجی عمارتوں پر قومی پرچم لہرایا جائے گا اس کے علاوہ بلند و بالا و سرکاری عمارتوں پر چراغاں کا خصوصی اہتمام بھی کیا گیا ہے۔
صدر مملکت، نگران وزیراعظم اور اہم شخصیات کی طرف سے دن کی مناسبت سے خصوصی پیغامات بھی جاری کیے گئے۔
الیکٹرانک میڈیا پر خصوصی نشریات کا اہتمام جبکہ پرنٹ میڈیا بھی خصوصی اشاعتوں کا اہتمام کیا گیا ہے۔
دریں اثناء بیرون ملک پاکستانی مشنز میں بھی پرچم کشائی کی پروقار تقاریب کا انعقاد کیا گیا ہے۔
اس موقع پر پاکستانی سفیر/ہائی کمشنرز افسران اور کمیونٹی ارکان سے خطاب میں تحریک پاکستان کو اجاگر اور اسکولوں کے بچے معروف قومی نغمے، ٹیبلوز اور لوک رقص پیش کریں گے۔
دوسری جانب انگریزی اور مقامی زبانوں میں پاکستان سے متعلق خصوصی سپلیمنٹس بھی شائع کیے جائیں گے۔
وزارت اطلاعات، نشریات و قومی تاریخ و ادبی ورثہ نے بھی یوم آزادی قومی جوش و جذبے کے ساتھ منانے کے لیے جامع انتظامات کیے ہیں۔
ملک بھر میں شہروں اور قصبوں کو برقی قمقموں اور سبز ہلالی پرچم والی اور رنگا رنگ جھنڈیوں سے سجایا گیا ہے جبکہ پرچم کشائی کی بھی خصوصی تقاریب کا اہتمام کیا گیا ہے۔
دن کی مناسبت سے وزارت بین الصوبائی رابطہ نے لاہور، کراچی، پشاور، کوئٹہ اور اسلام آباد میں کھیلوں کے مختلف مقابلوں کا اہتمام کر رکھا ہے جبکہ پاکستان کرکٹ بورڈ، نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں پرچم کشائی کی خصوصی تقریب کا اہتمام کرے گا۔ قذافی اسٹیڈیم اور نیشنل کرکٹ اکیڈمی کی عمارتوں پر چراغاں بھی کیا جائے گا۔
یوم آزادی کے موقع پر مختلف فاسٹ فوڈز، ملبوسات، موبائل کمپنیوں، ٹیکسی سروسز اور دیگر کمپنیوں نے عوام کے لیے خصوصی رعایتی پیکجز کا اعلان بھی کیا ہے۔