سابق گورنر انجینئر اقبال ظفر جھگڑا کی گراں قدر خدمات

Iqbal Zafar Jhagra

Iqbal Zafar Jhagra

تحریر : وقار احمد اعوان

گزشتہ روز ہمارے ہر دلعزیز استاد محترم ،معروف اور سینئر کالم نگار ضیاء الحق سرحدی صاحب نے ایک اخباری بیان کے ذریعے نومنتخب وزیراعظم پاکستان عمران خان سے پرزور الفاظ میں مطالبہ کیا ہے کہ صوبہ خیبرپختونخواکا گورنر ہندکو وان میںسے ہونا چاہیے ، اگر دیکھا جائے تو ان کا مطالبہ مکمل جائزبھی ہے کیونکہ نومنتخب حکومت میں قائد ایوان سوات،سپیکر ایبٹ آباد سے تعلق رکھتے ہیں۔اور صوبہ کا مرکز گزشتہ تیس برسوں سے وزارت اعلیٰ سے یکسر محروم رہاہے،دوسرا اس صوبہ کے لئے جہاں دیگر نے بے بہا قربانیاں دی ہیں وہاں بھر پور حصہ ہندکووانوںکا بھی ہے جن کا جدوجہد آزادی سے لے کر آج تک کا کردار کسی سے چھپا نہیں،ایسے میں انہیں کسی ایک منصب کے لئے چننا ہندکووانوں کے دیرینہ مطالبات کو پورا کرنے کے مترادف ہے،جیسے حال ہی میں مستعفی ہونے والے سینئر سیاستدان اور صوبہ کے سابق گورنر انجینئر اقبال ظفر جھگڑا نے صوبہ کے ہر خاص وعام کے لئے گورنر ہائوس کے دروازے کھول دیے تھے۔اپنی دوسالہ مدت میں ان کی صوبہ کے لئے خدمات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔انجینئر اقبال ظفر جھگڑا اس وقت صوبہ کے گورنر بنائے گئے جب سابق فاٹا میں آپریشن ضرب عضب سے متاثرہ خاندان صوبہ کے دیگر اضلاع میں انتہائی مشکل حالات میں زندگی بسر کررہے تھے۔

تعلیمی ادارے دہشت گردی کی بھینٹ چڑھ چکے تھے جبکہ بچے کچے ادارے کسی مسیحا کے منتظر تھے۔ایسے میں انجینئر اقبال ظفرجھگڑا نے سابق فاٹا میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ کرکے وہاں کے تعلیمی اداروں کی رونقیں ایک بارسے بڑھا دی۔ نہ صرف یہ بلکہ ان اداروںمیں اپنی خدمات انجا م دینے والے قریباً8000 معماران قوم کی جدید طرز پر تربیت بھی کی گئی جس سے سابق فاٹا میں تعلیمی سرگرمیوںکا آغاز ہوا۔بات یہی ختم نہیں ہوتی ،سابق گورنر انجینئر اقبال ظفر جھگڑا نے سابق فاٹا بھر میں شجر کاری مہم کا آگاز کیاجس سے وہاں لاکھوں پودے لگائے گئے۔آپ کے دور میں 90فیصد آئی ڈی پیز نہ صرف اپنے آبائی علاقوںکولوٹ گئے بلکہ ان کے لئے وہاں بنیادی سہولیات بھی دی گئی جن سے قبائلی عوام عرصہ دراز سے محروم تھے۔

سابق گورنر انجینئر اقبال ظفر جھگڑا کے دور میں یہ باتیں اذکار رفتہ ہوچکی تھی کہ سابق فاٹا پہاڑی اور ملک کا دورافتادہ علاقہ ہے۔اقبا ل ظفر جھگڑا کی شبانہ روز کاوشوں اور تجربہ کی بدولت سابق فاٹا ملک کے میدانی علاقوں کا مقابلہ کرنے لگا۔آپ کے گزشتہ دوسالہ دورمیں قبائلی عوام کو پینے کے صاف پانی،بجلی اور دیگر بنیادی سہولیات سے آراستہ کیا گیا جنہیں یقینا تاریخ میں سنہرے حروف سے لکھاجائے گا۔سابق گورنر کا فاٹا انضمام میں بھی بھرپور کردار رہا۔انجینئر اقبال ظفر جھگڑا نے سابق فاٹا میں زرعی اصلاحات کرکے وہاں کے کسانوں کی روز ی روٹی کا بندوبست کیا۔دوردراز علاقوںتک سڑکو ں کی تعمیر کرکے پسماندہ علاقوں کا دیگر علاقوںسے رابطہ بحال کیا۔آئی ڈی پیز اور ٹی ڈی پیز کی واپسی کے ساتھ ان کے لئے باعزت روزگار کے مواقع پید اکئے۔قبائلی نوجوانوں کے لئے سکالر شپ پروگرام شروع کئے۔جن کی بدولت آج قبائلی نوجوان اپنی اعلیٰ تعلیم جاری رکھے ہوئے ہے۔قبل اس سے قبائلی عوام ان تمام سہولیات سے یکسر محروم تھے جن سے ملک کے میدانی علاقوںکے باسی لطف اندوز ہورہے تھے۔

سابق گورنر اقبال ظفر جھگڑا کے دور میں قبائلی نوجوان کو مختلف کھیلوں میں متعارف کروایا گیا۔آپ کے دور میں کئی میگا ایونٹس منعقد کئے گئے جن کی بدولت قبائلی نوجوان اپنا ٹیلنٹ دنیا کو دکھانے میں کامیاب نظرآیا۔ بہرصورت ہمارے استاد محترم اور سینئر کالم نگار ضیاء الحق سرحدی کا مطالبہ سوفیصد جائز ہے ،وہ الگ بات کہ صوبہ میں اکثریت بنانے والی جماعت پاکستان تحریک انصاف کا آئینی اور جمہوری حق ہے،لیکن ایک نظر سابق گورنر انجینئر اقبال ظفر جھگڑا کی خدمات پر بھی ہونی چاہئیں جن کی بدولت آج قبائلی عوام ملک کے میدانی علاقوں کے عوام کے جیسے زندگی بسر کررہے ہیں۔

سابق فاٹا میں اعلیٰ تعلیمی ادارے قائم کئے جاچکے ہیں جن کی بدولت آج قبائلی نوجوان اپنی تعلیم جاری رکھنے میں آسانی محسوس کرنے لگے۔ان کے گزشتہ دور میں پشاور کا ہندکو وان ان کے ہونے پر فخر محسوس کرنے لگاتھا۔اس لئے ان کی خدمات کو مدنظر رکھتے ہوئے انہیں آئندہ پانچ سالوں کے لئے گورنر خیبرپختونخوا رہنے دیا جاتا تاکہ قبائلی عوام کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات کو دوام بخش ملتا۔

Waqar Ahmad

Waqar Ahmad

تحریر : وقار احمد اعوان