پیرس (جیوڈیسک) فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں چاقو کے وار کر کے ایک شخص نے دو افراد کو قتل کر دیا ہے۔ حملہ آور کو پولیس نے جوابی کارروائی میں گولی مار دی ہے۔
جہادی تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ نے فرانسیسی دارالحکومت پیرس کی ایک نواحی بستی میں ایک چاقو بردار کے حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ذمہ داری قبول کرنے کا اعلان جہادیوں کے گروپوں کی حامی ایک ویب سائٹ عماق پر سامنے آیا ہے۔ اسی ویب سائٹ کے توسط سے جہادی تنظیم کا یہ دعویٰ سوشل میڈیا کے ذریعے عام کیا گیا ہے۔
پیرس میں کیے جانے والے جمعرات تیئیس اگست کے حملے سے چند گھنٹے قبل ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے سربراہ ابوبکر البغدادی کا بھی ایک بیان جاری ہوا تھا اور اُس میں جہادی لیڈر نے اپنے حامیوں سے کہا تھا کہ وہ جہاں پر بھی ہیں، دشمنوں پر حملوں کا آغاز کر دیں۔ البغدادی کے بیان کی مصدقہ ذرائع سے تصدیق ممکن نہیں ہو سکی ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ البغدادی کے زخمی یا ہلاک ہونے کے متضاد بیانات سامنے آ چکے ہیں۔
فرانسیسی پولیس کے مطابق مغربی پیرس کے نواحی علاقے ٹریپے میں ایک شخص نے چاقو کے وار کر کے اپنی والدہ اور بہن کو ہلاک کر دیا ہے۔ چاقو کے سے ایک شخص زخمی ہوا ہے۔ پولیس کی فوری کارروائی کے نتیجے میں چاقو سے حملے کرنے والا ہلاک ہو گیا ہے۔ چاقو بردار کو پولیس نے اُس وقت فائر مارا جب اُس نے خطرہ بننے کی کوشش کی۔
پولیس کے مطابق قاتل سن 2016 سے دہشت گردی کی واچ لسٹ میں شامل تھا۔ اس واردات کے محرکات جاننے کے لیے تفیشی عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ فرانسیسی وزیر داخلہ جیراڈ کولمب نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے اس میں ہونے والی ہلاکتوں پر گہرے رنج و دکھ کا اظہار کیا ہے۔
جیراڈ کولمب نے اپنے بیان میں یہ بھی بتایا کہ حملہ آور دماغی مرض میں مبتلا ہونے کی وجہ سے شدید ذہنی تناو کا شکار تھا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ وہ عموما جہاد کی اہمیت کو بڑھا چڑھا کر بھی بیان کیا کرتا تھا۔ پولیس نے حملہ آور کی شناخت ظاہر نہیں کی ہے۔