ہر محب رسول ۖ کا دل خون کے آنسو رو رہا ہے جسموں پر لر زہ طاری ہے آنکھیں ہیں کہ ان سے آنسور کتے ہی نہیں عالم اسلام میں ایک ہنگامہ برپا ہے کیا ہو گیا ہے۔۔۔۔۔ ذر اٹھہریں تو سہی ۔۔۔۔ کیا زمین پھٹ گئی ہے۔۔۔۔؟ آسمان گر گیا ہے۔۔۔۔ زلزلہ بر پا ہوگیا ہیکیا۔۔۔۔۔ لکھنے کی سکت ہی نہ رہی کہ ایک بار پھر ۔۔۔۔ ایک بار پھر ۔۔۔۔۔ ہماری سماعت نے یہ اندو ہناک خبر سننا تھی ۔۔۔۔ کہ پیغمبر محسن انسانیت ۖ گستاخانہ خاکے بنانے کی جسارت پھر کی گئی ہے۔
جناب رسول ۖ کی مبارک شخصیت حق و باطل، خیرو شر کے درمیان فرق کرنے والی ہے۔ مخالفین اسلام نے جب بھی اشاعت اسلام کی روک تھام کے لیے سازشوں کے جال بنے تو انہوں نے سب سے پہلے ٹارگٹ آپ ۖ کی مبارک ذات کو ہی بنایا ۔ عہد نبوی ۖ سے لے کر اب تک خواہ وہ فتنہ مد عیان نبوت کا ہویا عہد نبوی کے بعد ملحدین و کفار کا ، عیسائی پا دریوں کا ہو یار اج پال کا ، تسلیمہ نسرین کا ہو یا سلمان رشدی کا ہو یا گستاخ رسول ریجنا نالڈو چیٹلیڈن کا ، تنقید کا نشانہ آ پ ُ ۖ کی ہی ذات اقدس کو بنایا گیا ہے۔
جبکہ مسلمانوں کی پوری تاریخ میں غیر مسلموں کی مقدس کتاب ، شخصیت یا مذہبی شعائر کو نشانہ بنانے کی کوئی ایک مثال بھی کفر پیش نہیں کر سکتا کیونکہ اسلام نے اپنے ماننے والوں کو کسی دوسری قوم کے مقدس شعائر کی توہین کی اجازت کبھی نہیں دی۔گستاخانہ خاکوں کے ذریعے اسلام دشمن پر و پیگنڈے کو ایک تسلسل کے ساتھ آگے بڑھایا جارہا ہے تاکہ مغربی ممالک میں اسلام کی بڑھتی ہوئی طاقت اور سیل رواں کے آگے بند باندھ دیا جائے تاکہ نئی نسل اسلام اور شارح اسلام سے ہمیشہ کے لیے متنفر ہو جائے۔۔۔۔ اور امت مسلمہ کی جڑیں بنیادوں سے ہلادی جائیں۔۔۔۔۔ اب بھی کفر کے شر پسند دماغوں کی طرف سے کی گئی منصوبہ بندی کے تحت ان کی ننگی جار حیتوں کا مقصد ہی یہ باور کر وانا ہے کہ اس دعوت دین کو پھیلانے والے اور اُس کو ماننے والے امن پسند نہیں بلکہ دہشت گرد ہیں۔ وہ اپنی پوری تو انائیاں صرف کررہے ہیں کہ مسلمانوں سے ان کی اعلیٰ و حسین اقدار ور وایات چھین لیں اور ان کا آخری سہارا محمد عربی ۖ سے ایمانی محبت اور جانثاری کا جذبہ بھی چھین لیں ۔ آج اس جرم میں صرف ہالینڈ ہی نہیں فرانس ڈنمارک ، امریکہ ، بھارت الغرض سارے یورپی ممالک ملوث ہیں۔
اور یہ سارا عالم کفر تو مسلم قوم کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے لیے کوئی موقعہ ہاتھ سے جانے ہی نہیں دیتا ۔۔۔۔۔ وہ قرآن کی بے حرمتی کرنا ہو یا محمد عربی ۖ کی توہین یا پھر مسلمانوں اور اسلام کو دہشت گردی سے منسوب کرنے کی گھٹیا سازشیں ، یہ سب موقع بہ موقع سامنے آتی رہتی ہیں۔
ایک مسلمان سب کچھ بر داشت کر لیتا ہے لیکن اپنے پیارے نبی حضرت محمد ۖ کی شان میں گستاخی نہیں برداشت کر سکتا ۔ یہ وقت مظاہروں یا نعروں کا نہیں بلکہ عملی طور پر کچھ کر دکھانے کا ہے۔ گستاخ رسول کی سز ا صرف اور صرف موت ہے۔
خود اللہ کے نبی ۖ نے فرمایا کہ : ” اگر میری شان میں ہجو کرنے والے کعبة اللہ کے پردوں کے پیچھے بھی ہوں تو انہیں قتل کرو ۔ ” (بخاری مع الفتح الباری)
مسلمانو! قربانی دینے سے کیوں گھبراتے ہو۔۔۔۔ یہ سرور کونین ۖ کی حرمت کا دفاع ہے’ تلواروں کے ساتھ ‘ للکاروں کے ساتھ ‘ خون کی دھاروں کے ساتھ ۔۔۔۔ اللہ کی قسم ! ہم سیاست کے لیے نہیں ، شہادت کے لیے آئے ہیں۔ کٹ مرنے کے لیے آئے ہیں۔ نبی ۖ کی حرمت پر کوئی دست درازی کرے ، کوئی زبان درازی کرے ، میرے نبی ۖ کا حکم ہے ۔ امتی اٹھ کھڑا ہو ۔ جواب دے
اپنے نبی ۖ کا دفاع کریں گے۔ جو عہد کیا ہے ، وفا کریں گے۔
وفا کا ثبوت دو۔۔۔۔۔ ان کی مصنوعات ، تہذیب ، الغرض ہر چیز کا بائیکاٹ کرتے ہوئے ہچکچا ئو مت۔۔۔۔۔ ! توہین آمیز خاکوں کی جسارت کرنے والوں کو یہ باور کروا دو ہم تمہاری سفا کا نہ چالوں ، غلط بیانیوں اور ان بے ہو دہ حرکتوں میں آنے والے نہیں ہیں۔۔۔۔۔ تمہاری ان حرکتوں سے خاموش تما شائی بننے والے نہیں بلکہ اپنے نبی ۖ کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے تمہیں ایسا سبق سکھائیں گے کہ تم بھول کر بھی ایسی گھٹیا حرکت کی ہمت نہ کر پائو گے۔ ان شاء اللہ اے مسلمانو! دنیا امن کا گہوارہ تبھی بنے گی جب پاک پیغمبر محمد ۖ کی تعلیمات ، فر مودات اور ارشادات کو حر ز جاں بنائے گی۔ زندگیاں بیت گئیں اور قلم ٹوٹ گئے پر آپ ۖ کے اوصاف کا ایک باب بھی پورا نہ ہوا
رب کعبہ کی قسم ! سزا کے حقدار کو سزا ضرور ملے گی۔۔۔۔ یہی ہمارا ایمان ہے اور یہی ہمارا ایمان اور یہی اللہ کا فرمان ہے۔ وہ وقت دور نہیں جب کفر یہ ایوانوں میں اسلام اور جہاد کا پرچم لہرائے گا۔ دین کا ہر سو بول بالا ہوگا اور کفر کا نام ونشان تک نہ ہوگا۔