اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کس شرط پر اعتزاز احسن کو صدارتی امیدوار نامزد کیا؟ اس راز سے پی پی رہنما سید خورشید شاہ نے پردہ اٹھادیا ہے۔
اپنے بیان میں خورشید شاہ نے اعتزاز احسن کی بطور صدارتی امیدوار نامزدگی کا پس منظر بتاتے ہوئے کہا کہ اعتزاز احسن کا نام سب سے پہلے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے پیش کیا۔
خورشید شاہ نے مزید کہا کہ قائد ایوان کے الیکشن کے دن فواد چوہدری اسمبلی میں راجہ پرویز اشرف اور مجھ سے ملے، فواد چوہدری نے مشترکہ، غیرمتنازع اور صدر کے شایان شان امیدوار لانے کی تجویز دی جس پر میں نے کہا کہ بہت اچھی تجویز ہے آپ بتائیں کس کو نامزد کیا جائے؟
خورشید شاہ نے بتایا کہ ‘فواد چوہدری نے ثانیہ نشتر اور میں نے آصف زرداری کا نام دیا مگر اتفاق نہ ہوا’۔ پھر خورشید شاہ نے فواد چوہدری سے کہا کہ ‘آپ کسی سیاستدان کا نام تجویز کریں ہم بات کر لیتے ہیں’۔
خورشید شاہ کے مطابق اس بار فواد چوہدری نے کہا کہ اعتزاز احسن کا نام بہتر رہے گا، اس معاملے پر راجا پرویز اشرف کو گواہ بنایا گیا اور اپنی اپنی پارٹیوں کو راضی کرنے پراتفاق کیا گیا۔
خورشید شاہ کے مطابق اس کے بعد پیپلز پارٹی انتظار کرتی رہی لیکن فواد چوہدری واپس نہ آئے۔ شریک چیئرمین آصف زرداری نے مجھے صدارتی امیدوار کی پیشکش کی لیکن میں نے اعتزاز کا نام دیا۔
پی پی رہنما کے مطابق آصف زرداری اور اعتزاز احسن اور ان کے درمیان 50 منٹ ملاقات ہوئی۔ اعتزاز احسن کو صدارتی امیدوار بننے کا کہا تو انہوں نے کہا کہ ایک شرط پرامیدوار بننے کو تیارہوں کہ نہ کاغذات واپس لوں گا نہ ہی دستبردار ہوں گا۔
خورشید شاہ کے مطابق یہ سن کر آصف زرداری نے گرم جوشی سےاعتزاز احسن سے ہاتھ ملایا اورکہا ‘ڈن’ ،یہ آصف زرداری کا وعدہ ہے۔
خورشید شاہ نے کہا کہ فواد چوہدری نے کہا تھا کہ صدارت کے منصب پر کوئی شایان شان شخصیت ہونی چاہیے، میں نے اعتزاز کا نام پیش کیا تو وہ مان گئے اب فواد چوہدری ہی کہہ رہے ہیں کہ اعتزاز احسن تحریک انصاف کے امیدوار عارف علوی کے حق میں دست بردار ہو جائیں۔
وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے خورشید شاہ کے بیان کے جواب میں کہا ہے کہ انہیں خورشید شاہ کے بیان پر حیرانی ہوئی۔
انہوں نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے امیدوار عارف علوی جیت رہے ہیں، اعتزاز احسن سے درخواست ہے کہ وہ صدارتی الیکشن کی دوڑ سے دستبردار ہو جائیں۔
خیال رہے کہ ملک میں صدارتی انتخاب 4 ستمبر کو ہونے جارہا ہے جس کے لیے تحریک انصاف کی جانب سے عارف علوی کو نامزد کیا گیا ہے۔
اپوزیشن جماعتیں صدارتی امیدوار کے لیے ایک امیدوار پر متفق نہیں ہوسکی ہیں لہٰذا ن لیگ اور دیگر جماعتوں نے مولانا فضل الرحمان کو جبکہ پیپلز پارٹی نے اعتزاز احسن کو صدارتی امیدوار نامزد کر دیا۔
تحریک انصاف کا دعویٰ ہے کہ صدارتی انتخاب کے لیے اس کے پاس نمبر پورے ہیں آئندہ صدر عارف علوی ہی ہوں گے جبکہ ن لیگ کا یہ الزام ہے کہ پیپلز پارٹی نے جان بوجھ کر اعتزاز احسن کو نامزد کیا کیوں کہ انہیں معلوم تھا کہ ن لیگ کے لیے ان کا نام قابل قبول نہیں ہوگا۔ ن لیگ کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی نے ایسا تحریک انصاف کو فائدہ پہنچانے کیلئے کیا۔