اسلام آباد (جیوڈیسک) نو منتخب صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ میں تحریک انصاف کا نہیں بلکہ تمام جماعتوں اور ملک کا صدر ہوں۔ میں صرف تحریک انصاف کا نہیں بلکہ پوری قوم اور تمام جماعتوں کا صدر ہوں۔ میں پاکستان کی بہتری کیلئے کام کروں گا اور دعا کرتا ہوں کہ ان پانچ سالوں میں غریب کی قسمت بدلے، اس کے تن پر کپڑا، سر پر چھت اور پیٹ میں روٹی ہو۔
ان کا کہنا ہے کہ الحمدللہ پی ٹی آئی کا امیدوار کامیاب ہوا، اللہ کا شکر بجا لاتا ہوں اور میں صرف پی ٹی آئی کا نہیں تمام جماعتوں کا صدر ہوں۔
صدر مملکت منتخب ہونے کے بعد پارلیمینٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ میں اللہ کا شکر بجا لاتا ہوں اور احسان مانتا ہوں کہ پاکستان کی صدارت کے اوپر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا نامزد امیدوار منتخب ہوا ہے۔ وزیراعظم عمران خان کا شکرگزار ہوں جنہوں نے مجھے اتنی بڑی ذمہ ذدار ی کیلئے نامزد کیا اور اللہ سے دعا کرتا ہوں کہ وہ میری مدد کرے اور میں پاکستان کی بہتری کیلئے کام کروں۔
نہوں نے کہا کہ صدارتی الیکشن میں نے نہیں بلکہ پاکستان تحریک انصاف کے ان ورکرز نے لڑا ہے جو گزشتہ 22 سال سے مختلف ادوار میں جدوجہد کرتے آئے ہیں۔ یہ ان کا کمال ہے اور ان کے سر کا تاج ہے، میں اپنے تمام ووٹرز کا مشور ہوں جنہوں نے تحریک انصاف کو ووٹ دیا اور عمران خان کو کامیاب کیا۔ میری دعا ہے کہ پانچ سال کے اندر غریب کی قسمت بدلے، اس کے تن پر کپڑا، سر پر چھت اور پیٹ میں روٹی ہو۔ بیروزگاروں کیلئے پی ٹی آئی کا پیغام اب حکومت کا پیغام بن گیا ہے، میں صرف پی ٹی آئی کا صدر نہیں بلکہ ساری قوم اور ساری جماعتوں کا صدر ہوں اور ہر پارٹی کا مجھ پر ایک جیسا حق ہے، میں سارے پاکستان کا صدر بننے کی کوشش کروں گا۔
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ میں اتحادی جماعتوں کا مجھے منتخب کرنے پر شکریہ ادا کرتا ہوں، آزاد اراکین کا مجھے ووٹ دینے پر شکریہ ادا کرتا ہوں ۔ میں سمجھتا ہوں کہ پچھلے کئی سال سے قوم جس انداز سے جاگی ہے اور اپنے اندر فلاح چاہتی ہے، کرپشن ختم کرنا چاہتی ہے، پاکستان میں بہتری آئے گی۔ حکومت چاہتی ہے کہ ہر آدمی کی دہلیز پر انصاف جانا چاہئے، بیمار کا علاج ہونا چاہئے ، مزدور کو روٹی ملنی چاہئے، بچوں کو سکولوں میں داخلے ملنے چاہئیں، بیماروں کا علاج ہو سکے۔
ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ ایک سیکیورٹی ہوتی ہے اور ایک پروٹوکول ہوتا ہے جو اگر لوگوں کیلئے مصیبت بن جائے تو اسے ختم ہونا چاہئے اور میرے خیال سے میرے لئے صرف سیکیورٹی ہی جائز ہو گی جبکہ میں ابھی پارلیمینٹ لاجز میں ہی قیام کروں گا۔