اسلام آباد (جیوڈیسک) یوم دفاع و شہداءِ پاکستان ملک بھر میں جوش و جذبے سے منایا گیا، اس سلسلے میں مختلف شہروں میں تقریبات کا انعقاد کیا گیا جبکہ مرکزی تقریب جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) میں منعقد ہوئی۔
یوم دفاع پاکستان کی مرکزی تقریب میں وزیراعظم عمران خان بطور مہمان خصوصی شریک ہوئے جبکہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور مسلح افواج کے دیگر سربراہان بھی تقریب کا حصہ تھے۔
تقریب میں وزیر دفاع پرویزخٹک، وزیر خزانہ اسد عمر، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر اطلاعات فواد چوہدری، وزیر ریلوے شیخ رشید، وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی، قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو، سابق کرکٹ کپتان شاہد خان آفریدی اور دیگر اہم شخصیات شریک ہوئے۔
تقریب میں شریک مہمان خصوصی وزیراعظم عمران خان نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے ہمراہ یادگار شہداء پر پھولوں کی چادر چڑھائی۔
تقریب کے دوران مادر وطن پر جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔
یوم دفاع کی مرکزی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ آج کا دن شہداء پاکستان سےیکجہتی کا دن ہے۔
آرمی چیف نے کہا کہ دفاع پاکستان کے لیے ہم یک جان ہیں، 6 سمتبر ملکی تاریخ کا اہم دن ہے، چھ ستمبر 1965 کو مکار دشمن کےدانت کھٹے کیے۔
جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ 1965 اور 1971 کی جنگ سےہم نےبہت کچھ سیکھا ہے، ہماری افواج اور قوم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیاں دی ہیں، ہمارے گھروں، اسکولوں، ملکی قائدین پر حملے کیے گئے، ہمیں اندر سے کمزور کرنے کی کوشش کی گئی۔
آرمی چیف نے کہا کہ دہشت گردی کے ناسور کا مل کرمقابلہ کیا، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 70 ہزار سے زائد پاکستانی شہید اور زخمی ہوئے، زندہ قومیں اپنے شہداء کو نہیں بھولتیں۔
جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ لہو جوسرحد پر بہہ رہا ہے ہم اس لہو کا حساب لیں گے، دو دہائیوں میں بہت مشکل دور سے گذرے ہیں، جنگ ابھی جاری ہے۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ جمہوریت کا تسلسل ضروری ہے، ملکی یکجہتی، استحکام اور ترقی کیلئے جمہوریت کا تسلسل ضروری ہے،جمہوریت جمہوری رویوں، آئین و قانون کی بالادستی اور اداروں کی مضبوطی کے بغیر پنپ نہیں سکتی۔
پاک فوج کے سربراہ نے کہا کہ پچھلی دو دہائیوں میں جنگ کی ساخت اور کردار بدل گئے، شہداء کو بھولنے والی قومیں مٹ جایا کرتی ہیں، شہداء نے اپنا آج قوم کے بہتر کل کی خاطر قربان کیا،شہداء کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔
آرمی چیف نے کہا کہ پچھلی دو دہائیوں میں بہت قربانیاں دی ہیں،کام ابھی ختم نہیں ہوا، جنگ ابھی جاری ہے۔
جنرل قمر جاوید باجوہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ میں مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں کو بھی سلام پیش کرتا ہوں جو بہادری کی لازوال مثالیں قائم کررہے ہیں۔
ہماری خارجہ پالیسی پاکستان کی بہتری کیلئے ہوگی— فوٹو: جیو نیوز اسکرین گریب مرکزی تقریب سے وزیراعظم عمران خان نے بھی خطاب کیا اور کہا کہ اگر کرکٹ نہ کھیلتا تو آج ایک ریٹائرڈ فوجی ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ میرا قوم سے وعدہ ہے کہ پاکستان کبھی کسی کی جنگ میں شرکت نہیں کرے گا اور ہماری خارجہ پالیسی بھی پاکستان کی بہتری کے لیے ہو گی۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شرکت کے خلاف تھا لیکن جس طرح سے پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابیاں حاصل کیں دنیا میں کسی بھی فوج نے اس طرح کی کامیابیاں حاصل نہیں کیں۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سول ملٹری تعلقات کا کوئی مسئلہ نہیں، سب کا ایک ہی مشترکہ مقصد ہے کہ پاکستان کو آگے لے کر جانا ہے، جب کوئی قوم متحد ہوتی ہے تو اعلیٰ مقام حاصل کرتی ہے۔
یوم دفاع و شہداء کا آغاز نمازِ فجر کے بعد مساجد میں ملکی سلامتی و ترقی کے لیے خصوصی دعاؤں سے ہوا۔
یومِ دفاع کے سلسلے میں مزارِ قائد پر گارڈز کی تبدیلی کی پُر وقار تقریب ہوئی، جہاں پاکستان ایئرفورس اصغر خان اکیڈمی کےکیڈٹس نے مزارِ قائد پر گارڈز فرائض سنبھال لیے، جن میں 5 لیڈی کیڈٹس بھی شامل ہیں۔
تقریب کے مہمان خصوصی ایئر وائس مارشل ندیم صابر تھے، جنہوں نے پرچم کشائی کی، مزار پر پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانہ کی۔
کراچی کے مسرور ائیربیس پر یومِ دفاع و شہدا کے حوالے سے تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں گورنر سندھ عمران اسماعیل نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔
تقریب میں پاک فضائیہ کے چاق چوبند دستے نے سلامی پیش کی اور فضائیہ کی جانب سے شاندار فلائی پاسٹ بھی پیش کیا گیا جس میں میراج، ایف 16 اور جے ایف 18 تھنڈر نے حصہ لیا جب کہ تقریب میں شہداءکے اہل خانہ اور عمائدین نے شرکت کی۔
اس کے علاوہ کراچی کے علاقے ملیر چھاؤنی میں بھی پُروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس کے دوران پاک فوج کےچاق و چوبند دستوں نے مارچ پاسٹ کیا۔
تقریب کے دوران پاک آرمی کے زیرِ استعمال الخالد اور الضرار ٹینکوں، بکتربند گاڑیوں اور ریڈار سسٹم سمیت دیگر ہتھیاروں کی بھی نمائش کی گئی۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور گورنر عمران اسماعیل کی ملیر گیریژن آمد ہوئی جہاں انہوں نے کور کمانڈر کراچی کے ہمراہ یادگار شہدا پر حاضری دی، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔
لاہورمیں یوم دفاع کے حوالے سے فورٹریس اسٹیڈیم میں پروقار تقریب ہوئی جس کے مہمانِ خصوصی وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار تھے جب کہ گورنر پنجاب چوہدری سرور نے بھی تقریب میں شرکت کی جہاں کور کمانڈر لاہور لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض نے ان کا استقبال کیا، گورنر پنجاب اور وزیراعلیٰ نے بچوں کے ساتھ مل کر قومی ترانہ پڑھا۔
فورٹریس اسٹیڈیم میں ہونے والی تقریب میں لوگوں کی بڑی تعداد موجود تھی، اسٹیدیم میں شہدا کے ورثا کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے۔
گیریژن کمانڈر میجر جنرل محمد عامر نے صبح لاہور میں مزارِ اقبال پر حاضری دی، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔ پاک فوج کے چاق چوبند دستے نے اس موقع پر سلامی بھی دی۔ میجر جنرل محمد عامر نے مہمانوں کی کتاب میں تاثرات بھی درج کیے۔
پشاور کے شیر خان اسٹیڈیم میں یوم دفاع کی مرکزی تقریب ہوئی اور پروقار تقریب کے مہمان خصوصی کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل نذیر بٹ تھے جب کہ تقریب میں پاک فوج کے جوان، خواتین، طلباء اور دیگر مہمانوں نے شرکت کی۔
تقریب میں روایتی بیٹنی ڈانس پیش کیا گیا اور آرمی سروسز کور کی گھڑ سوار ٹیم نے نیزہ بازی کا مظاہرہ کیا جب کہ ملٹری پولیس کے موٹرسائیکل سواروں نے لانگ جمپ اور محسود مارشل آرٹ پارٹی نے بھی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔
تقریب میں مارشل آرٹ کے مظاہرے میں خواتین کمانڈوز نے بھی حصہ لیا اور ملٹری پولیس نے موٹر سائیکلوں پر مختلف کرتب دکھائے۔
یوم دفاع و شہدا کے موقع پر نیول ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں بھی پُر وقار تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس کے دوران سربراہ پاک بحریہ کا پیغام پڑھ کر سنایا گیا۔
وائس چیف آف نیول اسٹاف ایڈمرل کلیم شوکت تقریب کے مہمان خصوصی تھے، جنہوں نے یادگار شہداء پر پھول رکھے اور فاتحہ خوانی کی۔
ایڈمرل کلیم شوکت کا اس موقع پر کہنا تھا کہ یہ دن ہمیں حوصلے اور ثابت قدمی کی یاد دلاتاہے، جب پاکستانی قوم نے 1965 کی جنگ میں اپنے سےکئی گنا بڑے دشمن کا مقابلہ کیا۔
یوم دفاع وشہداء کے موقع پر مستونگ میں نوابزادہ سراج رئیسانی شہید کی قبر پر حاضری دی گئی، آئی جی ایف سی اور ایف سی کےچاق چوبند دستےن ے سلامی پیش کی اور شہید کی قبر پر پھول رکھے۔
جب کہ مستونگ میں یومِ دفاع و شہدا کی مناسبت سے تقریب کا بھی انعقاد کیا گیا جس میں آئی جی ایف سی اور دیگر نے شرکت کی۔
وزیراعظم عمران خان نے یوم دفاع کے موقع پر اپنے پیغام میں دہشت گردی اور شدت پسندی کے خاتمے میں افواج پاکستان کی جرأت کوسراہتے ہوئے کہا کہ افواجِ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم اپنے ہمسایوں سمیت پوری دنیا سے برابری کی بنیاد پر باہمی تعاون کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔
وزیراعظم نے مطالبہ کیا کہ عالمی طاقتیں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و تشدد کی روک تھام کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔
ساتھ ہی انہوں نے شہداء اور غازیوں کو بھی سلام عقیدت پیش کیا۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھی یوم دفاع و شہدا کے موقع پر خصوصی پیغام جاری کیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے یوم دفاع و شہدائے پاکستان کے حوالے سے خصوصی پرومو جاری کیا، جس میں آرمی چیف شہداء کے لواحقین سے اظہار ہمدردی اور یکجہتی کرتے نظر آئے۔
اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پیغام دیا کہ شہید کی جو موت ہے وہ قوم کی حیات ہے۔
پاک فوج کے سربراہ نے شہدائے پاکستان اور ان کے لواحقین کو بھی سلام پیش کیا۔
آئی ایس پی آر کے دوسرے پرومو میں شہداء جدوجہدِ آزادی کشمیر کو سلام پیش کیا گیا ہے۔
اس پرومو میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی غاصب فوج کے سامنے کشمیریوں کے پاکستان سے والہانہ محبت کے اظہار کو دکھایا گیا ہے جب کہ کشمیری شہداء اور حریت کمانڈر شہید برہان وانی بھی اس پرومو کا حصہ ہیں۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے یوم دفاع کی جانب سے خصوصی نغمہ بھی جاری کیا گیا ہے۔
نغمے میں پاک فوج کے شہداء اور غازیوں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا ہے۔ یہ نغمہ پاکستان کے معروف گلوکار عاطف اسلم کی آواز میں ریکارڈ کیا گیا ہے۔