لاہور (جیوڈیسک) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے وزیراعظم عمران خان کے پانی سے متعلق بیان کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ڈیم کے فنڈ سے متعلق فیصلہ ہماری اجازت سے کیا گیا۔
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ ‘ریٹائرمنٹ کے بعد ڈیم پر پہرہ دوں گا اور اگر وہاں جھونپڑی بنا کر رہنا پڑا تو رہوں گا’۔
چیف جسٹس نے مزید بتایا کہ جلد ہی سپریم کورٹ پانی پر بین الاقوامی کانفرنس کروائے گی۔
علاوہ ازیں این جی او کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ پاکستان پر قرضہ ختم نہ ہوا تو تاریخ ہمیں معاف نہیں کرے گی، آج جو بچہ پیدا ہوتا ہے وہ ایک لاکھ سترہ ہزار روپے کا مقروض ہوتا ہے، پاکستان پر اربوں ڈالرز کا قرضہ ہے۔
انہوں نے کہاکہ مشکل وقت میں اوورسیز پاکستانی ہماری مدد کرتے ہیں، اوورسیز پاکستان سے بہت محبت کرتے ہیں، ان کے دلوں میں وطن کے لیے محبت دیکھی ہے، بدلے میں ہم نے اوورسیز پاکستانیوں کوکیا دیا ہے؟
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانیوں نے ہمیشہ مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے، ہمیں ان سے توقعات ہیں، اوورسیز پاکستانیوں کے مفادات کے تحفظ کے لیے بھی کوششیں کرنا ہو گی۔
جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ڈیم پاکستان کی بقا کے لیے ناگزیر ہیں، ہم سب کو بڑھ چڑھ کر ڈیمز فنڈ میں حصہ لینا چاہیے، ڈیم کی تعمیر میں سب کو اپنا حصہ ڈالنا چاہیے، ہم سب اپنا وقت گزار چکے، مجھے عزت اور احترام ملک نے دیا۔
چیف جسٹس پاکستان کا کہنا تھا کہ کرپشن ختم ہوگی تو ملک ترقی کی منازل طے کرے گا۔
اس موقع پر بچوں نے چیف جسٹس کو ڈیمز فنڈز کے لیے 5،5 ہزار روپے کے چیک دیئے۔
واضح رہے کہ جسٹس ثاقب نثار 17 جنوری 2019 کو چیف جسٹس پاکستان کے عہدے سے ریٹائر ہونے جارہے ہیں۔
چیف جسٹس نے یہ بیان ایک ایسے وقت میں دیا ہے جب گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے چیف جسٹس ثاقب نثار کو آبی ذخائر کے لیے فنڈز جمع کرنے پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ چیف جسٹس نے وہ کام کیا ہے جو کہ سیاسی رہنماؤں کے کرنے کا تھا۔
عمران خان نے چیف جسٹس سے ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ڈیموں کی تعمیر کے لیے چیف جسٹس اور وزیراعظم فنڈز کو ضم کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
اپنے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے ملک میں نئے ڈیموں کی تعمیر کے لیے سمندر پار پاکستانیوں سے بھی مدد مانگی اور کہا کہ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ پانی کا ہے، ملک کو پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے اور پاکستان کے پاس صرف 30 دن کے لیے پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہے۔
یاد رہےکہ رواں برس جولائی میں سپریم کورٹ آف پاکستان نے دیامربھاشا اور مہمند ڈیم کی فوری تعمیر کا حکم دیتے ہوئے فنڈنگ کے لیے ایس ایم ایس سروس متعارف کروائی تھی۔
جسٹس ثاقب نثار نے ابتدائی طور پر اس فنڈ میں اپنی طرف سے 10 لاکھ روپے بطور عطیہ جمع بھی کروائے تھے۔