اسلام آباد (جیوڈیسک) چین کے وزیر خارجہ وانگ ژی نے وزیراعظم عمران خان کے ساتھ ملاقات میں کہا ہے کہ چین پاکستان کی نئی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے۔
چین کے وزیر خارجہ وانگ ژی نے وفد کی صورت میں وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی جس میں دو طرفہ اور علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات میں وزیراعظم عمران خان کے ہمراہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی بھی موجود تھے۔
ملاقات میں چینی وزیر خارجہ نے عمران خان کو وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد دی اور اپنی حکومت کی طرف سے نئی حکومت کے لیےنیک خواہشات کا پیغام پہنچایا۔
وزیر خارجہ وانگ ژی کا کہنا تھا کہ چینی قیادت پاکستان کی نئی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کی خواہاں ہے۔
اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ چین کے ساتھ دوستی پاکستان کی خارجہ پالیسی کا اہم ستون ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان سی پیک منصوبوں پر عمل درآمد کے لیے پُرعزم ہے۔
وزیراعظم عمران سے ملاقات کے علاوہ چینی وزیر خارجہ نے نو منتخب صدر عارف علوی سے بھی ایوان صدر میں ملاقات کی۔
چینی وزیر خارجہ نے ڈاکٹر عارف علوی کو صدر مملکت کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد دی اور چینی قیادت کی جانب سے صدر کے لیے نیک تمناؤں کا پیغام پہنچایا۔
چینی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امید ہے دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری میں مزید اضافہ ہو گا۔
صدر مملکت نے نیک تمناؤں کے پیغام پر چینی قیادت کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان اسٹریٹجک پارٹنر شپ مزید مستحکم ہوگی۔
صدر عارف علوی کا کہنا تھا کہ دو طرفہ تعلقات نئی بلندیوں تک لےجائیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت سی پیک منصوبوں پر عمل درآمد کے لیے پُرعزم ہے۔
صدر مملکت عارف علوی اور وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے بعد چین کے وزیر خارجہ تین روزہ دورہ پاکستان مکمل کرنے کے بعد وطن واپس روانہ ہو گئے۔
وزیراعظم عمران خان سے سعودی عرب کے وزیر اطلاعات عود صالح العود نے بھی ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
سعودی وزیر اطلاعات وزیراعظم ہاؤس پہنچے جہاں انہوں نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی جس کے دوران پاک سعودی تعلقات سمیت دوطرفہ تعاون بڑھانے پر بات چیت کی گئی۔
اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور وزیر اطلاعات فواد چوہدری بھی موجود تھے۔
یاد رہے کہ سعودی وزیر اطلاعات عود صالح العود اور دیگر پر مشتمل وفد 7 ستمبر کو پاکستان پہنچا تھا۔