اسلام آباد (جیوڈیسک) سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور ان کی اہلیہ کے سفارتی پاسپورٹ نے منسوخ کر دیے گئے ہیں۔ذرائع دفتر خارجہ کے مطابق اسحاق ڈار اور ان کی اہلیہ کو 30 دن میں پاسپورٹ واپس کرنے تھے تاہم پاسپورٹ مقررہ مدت میں واپس نہ کرنے پر دونوں کے پاسپورٹ منسوخ کر دیے گئے ہیں۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمیشن نے گزشتہ ماہ ہی اسحاق ڈارکی اہلیہ کو عام پاسپورٹ جاری کیا تھا۔
سفارتی پاسپورٹ منسوخی کے بعد اسحاق ڈار کے پاس سفر کے لیےکوئی دستاویز موجود نہیں ہے۔
چند روز قبل ہی چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے اسحاق ڈار کو 10 روز میں وطن واپس لانے کے لیے اقدامات کرنے کا حکم دیا تھا۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے 28 جولائی 2017 کے پاناما کیس کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا ریفرنس دائر کیا تھا۔
سپریم کورٹ کی آبزرویشن کے مطابق اسحاق ڈار اور ان کے اہل خانہ کے 831 ملین روپے کے اثاثے ہیں جن میں مختصر مدت کے دوران 91 گنا اضافہ ہوا۔
مسلسل غیر حاضری پر احتساب عدالت نے 11 دسمبر 2017 کو اسحاق ڈار کو اشتہاری ملزم قرار دے دیا جب کہ وہ لندن میں قیام پذیر ہیں اور بتایا جاتا ہے کہ وہ علاج کی غرض سے لندن میں موجود ہیں۔