مقبوضہ کشمیر دنیا کا وہ چھوٹا سا خطہ ہے جہاں ہر وقت انسانی خون بہتا رہتا ہے۔ دن ہو یا رات گھڑی پر کوئی ایسا وقت نہیں گزرتا جب مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج کے ہاتھوں مظالم پر مظلوم کشمیریوں کی چیخ و پکار سنائی نہ دیتی ہو۔
قابض بھارتی فوج دن رات مسلسل کشمیریوں کی نسل کشی میں مصروف ہیں ۔ مقبوضہ کشمیر میں شاید ہی کوئی ایسا گھر ہو جہاں بھارتی فوج کے ہاتھوں شہید فرد کا جنازہ نہ اٹھا ہو ۔ ایک ایک گھر میں کئی نسلیں سے کئی افراد بھارتی فوج کے مظالم کی بھینٹ چڑھ کر اس دنیا سے رخصت ہو چکے ہیں ۔ گھر گھر ایسی خواتین موجود ہیں جنکی عزت بھارتی فوج کے ہاتھوں کئی کئی دفعہ پامال ہو چکی ہے ۔ یتیم بچوں سے گھر بھرے ہوئے ہیں جن کے باپ کو بے رحمی سے بغیر کسی جرم کے بھارتی فوج نے شہید کر دیا ۔
مقبوضہ کشمیر کے جنوبی حصے کے علاقے اچابل میں بھارتی فوج کے ہاتھوں شہید نوجوان کشمیری کو ابھی مٹی کے اندر اتارا بھی نہیں گیا تھا کہ اچانک کشمیر کی وادی ایک مرتبہ پھر خون سے بھیگ گئی ۔ پانچ بیٹیوں کا باپ بھی لاعلم تھا اور نہ اسکے بیوی بچوں کو پتا تھا کہ انکا باپ انکا واحد سہارا واپس اپنی ٹانگوں کی بجائے لوگوں کے کندھوں پر واپس لوٹے گا ۔ تحریک حریت کے رہنما حکیم الدین سلطانی مقبوضہ کشمیر کے علاقے سوپور میں واقع اپنے گھر سے باہر نکلے ہی تھی کہ انکی تاک میں بیٹھے بھارتی ایجنسی را کے ایجنٹوں نے فائرنگ کردی ۔ جسکی زد میں آکر حکیم الدین موقع پر ہی شہید ہو گئے ۔ شہید کا جنازہ جیسے ہی انکی گھر پہنچا تو علاقے میں کہرام مچ گیا ۔ حکیم الدین کی نھنی نھنی بیٹیوں کو خود پر ٹوٹنے والی قیامت کا یقین نہ آیا ۔ سب سے بڑی بیٹی باپ سے لپٹ کر جس درد سے چیخ رہی تھی اس پر اہل علاقے کے دل خون سے رو رہے تھے ۔ علاقے میں ہر دلعزیز شخصیت حکیم الدین سلطانی کے جنازے میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور دنیا میں موجود انسانی حقوقِ کے اداروں سے مقبوضہ وادی میں ہر پل بہتے خون کو رکوانے کا مطالبہ کیا۔
حکیم الدین سلطانی کا جنازہ ادا کیا جا رہا تھا کہ اسی دوران دارالحکومت سرینگر میں اشفاق احمد وانی نامی نوجوان کو گولی مار کر شہید کر دیا گیا ۔ شہید نوجوان اسلامک یونیورسٹی کا طالب علم تھا ۔
مقبوضہ وادی میں ستر سال سے ظلم و ستم کے پہاڑ توڑنے کے باوجود بھارتی فوج کے قبضے کو آج تک کشمیریوں نے قبول نہیں کیا ۔ بھارت حکومت نے مقبوضہ کشمیر پر قبضے کے لیے کشمیریوں کو ہر لالچ دیا لیکن کشمیریوں نے بھارت کی ہر پیشکش کو ٹھکرایا۔ مقبوضہ کشمیر میں اپنے قبضے کو برقرار رکھنے کے لیے بھارت نے اپنی فوج کے زریعے مقبوضہ وادی میں ہر طرف خون کی ندیاں بہائیں اور بہا رہا ہے ۔ گزرتے ہر دن کے ساتھ مقبوضہ کشمیر میں بھارت اپنی فوج میں مختلف بہانوں سے مسلسل اضافہ کر رہا ہے ۔
بھارتی فوج کے ظلم و ستم اور ہر پابندی کے باوجود رواں سال مقبوضہ کشمیر میں مجاہدین کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ ہونے سے بھارتی فوج اور حکومت بری طرح بھوکھلاہٹ کر شکار ہے ۔ بھارتی ایجنسیاں مقبوضہ کشمیر میں ہر آزادی پسند کے گھر پر چھاپے مار کر آزادی پسندوں کو شہید کر رہی ہے ۔ بھارتی حکومت کا منصوبہ ہے کہ ہر آزادی پسند کو شہید کرنے سے تحریک آزادی ختم ہو جائے گی ۔ لیکن وہ بھول گئے کہ جو قوم اپنی تین نسلیں آزادی کے لیے قربان کر چکی ہے وہ ہر قیمت پر آزادی کے لیے جدو جہد جاری رکھے گی ۔