کس کس فریب کو روئیں ہم

General Qamar Javaid Bajwa – Imran Khan

General Qamar Javaid Bajwa – Imran Khan

تحریر : مسز جمشید خاکوانی

وزیر اعظم عمران خان نے آج آئی ایس آئی ہیڈ کوارٹر کا دورہ کیا جہاں ڈی جی آئی ایس آئی اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ان کا استقبال کیا وزیر اعظم کے ہمراہ ان کے چند وفاقی وزرا بھی تھے وزیر اعظم کو اسٹریجک،انٹیلی جنس معاملات اور قومی سلامتی کے امور پر آٹھ گھنٹے تک طویل بریفنگ دی گئی یقینا کچھ ایسے معاملات ہیں جو قوم کی نظروں سے اوجھل رکھے گئے اور سب اچھا ہے کی رپورٹ ملتی رہی قوم چند آرٹی فیشل منصوبوں کو دیکھ کر خوش ہوتی رہی جو کروڑوں لوگوں کا استحصال کر کے چند ہزار لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے بنائے گئے اور قوم پر احسان بھی جتایا جاتا رہا کہ ہم نہ ہوں تو تم دنیا میں کسی جوگے نہ رہو افسوس وہ خواب سہانا ٹوٹ گیا ایک مشہور معقولہ ہے کہ آپ تھوڑے وقت کے لیے تھوڑے لوگوں کو بیوقوف بنا سکتے ہو زیادہ عرصے کے لیے زیادہ لوگوں کو نہیں ،سو اس جھوٹ نے بھی کھلنا تھا جس کو جناب احسن اقبال مد ظلہ ایک قومی راز قرار دیا کرتے تھے انہوں نے کبھی کھل کے اس کی تفصیلات نہیں بتائیں ُپی ٹی آئی کی اپنی حکومت آئی تو انہیں ان معاہدوں کی ہوش ربا تفصیلات کا علم ہوا ،جی ہاں یہ ہیں سی پیک پر کیے گئے معاہدے جن کو پڑھ کر آپ کے دماغ کھل جائیں گے مبینہ طور پر ہمارے ہردلعزیز نواز شریف نے چین کے ساتھ سی پیک کے حوالے سے کچھ ایسے معاہدے کر رکھے ہیں جن پر عمل کیا گیا تو حقیقتا چین پاکستان کے لیے ایسٹ انڈیا کمپنی بن جائیگا۔

56ارب ڈالر کا بہت بڑا حصہ سرمایہ کاری نہیں بلکہ قرض ہے اور خاصے بھاری سود پر جو پاکستان کے پہلے سے موجود 93ارب ڈالر کے بیرونی قرضے کے ساتھ مل کر پاکستان کی رہی سہی معاشی کمر بھی توڑ دے گا راہداری کے عوض پاکستان کو جو رقم ملے گی اس سے چینی قرضے کی سود کی ادائیگی بھی ممکن نہ ہوگی چین گوادر کے ساتھ اپنی بحریہ بھی رکھے گا چین سی پیک کے ساتھ قائم کی گئی صنعتوں میں جہاں جہاں سرمایہ کاری کرے گا وہاں چینی ورکرز رکھے گا ان صنعتوں پر پاکستانی حکومت کوئی ٹیکس نہیں لے سکے گی پاکستان میں چینی کالونیاں بھی قائم ہونگی۔

جن کی سیکورٹی چین رکھے گا چینیوں کو بغیر ویزے کے پاکستان میں داخلے کی اجازت ملے گی جبکہ پاکستانیوں کو یہ سہولت میسر نہ ہو گی اب آپ سوچیں گے اس کے بدلے نواز شریف کو کیا ملا ؟ چین کے کئی بینکوں میں بہت بڑی لوٹ کی رقم محفوظ کی گئی کئی چینی کمپنیوں سے اربوں روپے کی کک بیکس لی گئیں اور شہباز شریف کو اورنج ٹرین منصوبے کے لیے کئی سو ارب قرضہ دیا جس کو وہ چینی سرمایہ کاری قرار دیتا رہا اندازہ کیجیے ان معمولی اور خود غرضانہ فوائد کے عوض پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا منصوبہ گروی رکھ دیا گیا احسن اقبال پر یہ کیس جلد کھلنے والا ہے اس نے اربوں کی کرپشن کی اور جرمنی میں جائیدادیں خریدیں یہی نہیں نون لیگ کے اٹھانوے فیصد لوگوں نے ساحلی پٹی کے ساتھ ساتھ کوڑیوں کے مول زمینیں خریدیں جن میں سیاست دان ،صحافی اینکر میڈیا ہائوسز کے مالکان شامل ہیں۔

امریکہ بھارت اور اسرائیل کی طرف سے نواز شریف کو ہدایات تھیں کہ آپ معاہدے اس طرح کریں پاکستان کو زیادہ سے زیادہ نقصان ہو اور ہمالیہ سے اونچے شہد سے میٹھے تعلقات انجام کو پہنچیں قارئین چین ہمارا دوست ہے لیکن ہر ملک اپنا قومی مفاد عزیز رکھتا ہے چین بھی حیران تھا کہ یہ کس طرح ایسے معاہدے کر رہے ہیں جس میں ان کا اپنا ملک سراسرخسارے میں جا رہا ہے لیکن وہ خاموش تھے جیسے ہی عمران خان کی حکومت آئی چین نے تمام تر تفصیلات پاکستان کی فوج اور خفیہ ایجنسی کے حوالے کر دیں چین نے بھی سکھ کا سانس لیا ہے ان کے مطابق نواز شریف کو بھارت کنٹرول کر رہا ہے لہذا ان کے لیے بھی بعد میں مسائل پیدا ہوتے کیونکہ ان لوگوں نے چین کی جعلی کمپنیوں کو سی پیک منصوبے میں گھسا لیا تھا جن کو سزا دینے کا عندیہ چین نے دیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ انہوں نے عمران خان کو چین کے دورے کی دعوت دی ہے وہ کہتے ہیں یہ تب ہی ممکن ہوگا جب آپکے ھاں زمہ دار لوگوں کو سزا ملے گی شائد اب آپ جان گئے ہوں کہ پچھلے دن شہباز شریف ،مولانا فضل الرحمن احسن اقبال اور کئی دوسروں کی چیخیں کیوں نکلنے لگی ہیں اور میڈیا بھی اس جنگ میں کیوں پیش پیش ہے اس لیے کہ اس میں ان کا مفاد شامل ہے۔

چین کی ایک شرط یہ بھی تھی کہ دیامیر بھاشا ڈیم اس کا ہوگا لیکن عمران خان نے یہ ماننے سے انکار کر دیا خدا نخواستہ اس وقت عالمی مالیاتی اداروں کے ہاتھوں ائر پورٹس اور موٹر ویز گروی رکھنے والی نواز حکومت ہوتی تو ڈیم بیچ کر چین سے چودہ ارب ڈالر کھرے کر چکی ہوتی اب بھی شہباز شریف اور فضل الرحمن چین کو معاہدات ریورس کرنے سے روکنے کی کوشش کر رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں ہم وہی کریں گے جو آپ چاہیں گے بس آپ عمران خان کی حکومت گرانے کے لیے ہمارا ساتھ دیں لیکن چین نے ساری تفصیلات مہیا کر کے سچی دوستی کا ثبوت دیا ہے اب معاہدے شفاف ہونگے جن میں پاکستان کا بھی فائدہ ہو اور سی پیک واقعی گیم چینجر ثابت ہو کیونکہ یہ پاکستان کا مستقبل ہے اور انشا اللہ اب پاکستان کا مستقبل محفوظ ہاتھوں میں ہے یہ لوگ مظلومیت کے جتنے ڈرامے کر لیں بچیں گے نہیں ،غدارکی سزا اس دنیا میں بھی اور اس دنیا میں بھی اللہ ضرور دیتا ہے امید ہے اب آپکو بہت سارے کھیل سمجھ آ جائیں گے۔

Mrs Khakwani

Mrs Khakwani

تحریر : مسز جمشید خاکوانی