واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خصوصی اٹارنی رابرٹ مولر کی طرف سے روس کے بارے میں جاری تفتیش کو “الزام تراشی ” قرار دیا ہے۔
امریکہ کے صدارتی انتخابات کے دوران ٹرمپ کی ٹیم سے بعض حکام کے روس کے ساتھ مذاکرات کرنے کے دعوے سے خصوصی اٹارنی رابرٹ مولر کی طرف سے جاری تحقیقات کے بارے میں صدر ٹرمپ نے تازہ بیانات جاری کئے ہیں۔
اپنے ٹویٹر پیج سے مذکورہ تحقیقات کو “الزام تراشی ” قرار دیتے ہوئے ٹرمپ نے کہا ہے کہ کسی جرم کی تلاش کے لئے رابرٹ مولر کی الزام تراشیاں جاری ہیں۔ ہیلری کلنٹن کی انتخابی مہم کے علاوہ روس کے ساتھ کبھی بھی کوئی خفیہ سمجھوتہ نہیں ہوا۔ یہی وجہ ہے کہ 17 غصیلے ڈیموکریٹ سینیٹر اپنے سامنے آنے والی ہر چیز کو دیکھ رہے ہیں۔ یہ طرز عمل ملک کے لئے مکمل طور پر ناانصافی ہونے کے ساتھ ساتھ غیر قانونی بھی ہے۔
ان بیانات کے فوراً بعد صدر ٹرمپ نے انتظامیہ حامی خبر ٹیلی ویژن چینل فوکس نیوز کے بارے میں پیغام جاری کیا جس میں انہوں نے کہا ہے کہ “کچھ دیر قبل میں نے فوکس نیوز پر” ماریہ بارٹیمو کے ساتھ اتوار کی صبح” نامی پروگرام دیکھا۔ جو لوگ روس کے جھانسے اور حکومتی بدعنوانیوں کو سمجھنا چاہتے ہیں وہ ضرور یہ پروگرام دیکھیں۔ پروگرام آج شام فوکس پر دوبارہ نشر ہو گا ضرور دیکھا جانا چاہیے۔
واضح رہے کہ خصوصی اٹارنی مولر کی زیر نگرانی جاری یہ تحقیقات روس کے سائبر حملے کے ذریعے امریکہ کے صدارتی انتخابات میں مداخلت کرنے کے دعوے سے شروع ہوئیں ا ور ابھی تک جاری ہیں، تحقیقات میں خاص طور پر صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم میں شامل بعض افراد کے روس سے تعلقات پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔
تحقیقات کے دائرہ کا ر میں اٹارنی رابرٹ مولر اس وقت تک وائٹ ہاوس کے سابقہ قومی سکیورٹی کے مشیرمائیکل فلِن، ٹرمپ کے سابق کمپین منیجر پال مینفورٹ اور نائب منیجر رِک گیٹس اور انتخابی مہم کے دور کے خارجہ پالیسی مشیروں میں سے جارج پاپادوپولس کو ملزم ٹھہرا چکے ہیں۔