اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان کے وزیراعظم عمران خان برسر اقتدار آنے کے بعد سعودی عرب کے پہلے دو روزہ سرکاری دورے پر منگل کو مدینہ منورہ پہنچ گئے ہیں۔انھوں نے اپنی آمد کے بعد مسجد نبوی میں روضہ ٔ رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر حاضری دی ہے۔
مسجد نبوی کی انتظامیہ کے عہدے داروں اور سینیر سول اور فوجی حکام نے ان کا خیرمقدم کیا۔اس سے پہلے مدینہ منورہ کے گورنر شہزادہ فیصل بن سلمان اور سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر خان ہشام بن صدیق نے ہوائی اڈے پر وزیراعظم اور ان کے وفد کے ارکان کا استقبال کیا۔
وزیر اعظم کے ہمراہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ، وزیر خزانہ اسد عمر ، وزیر اطلاعات فواد حسین چودھری ،وزیراعظم کے مشیر برائے تجار ت عبدالرزاق داؤد بھی سعودی عرب کے دورے پر گئے ہیں۔
عمران خان سعودی شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کریں گے اور ان سے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے فروغ اور باہمی دلچسپی کے اہم علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔سعودی شاہ وزیراعظم اور ان کے وفد کے اعزاز میں استقبالیہ دیں گے۔ وہ مکہ مکرمہ بھی جائیں گے جہاں وہ عمرہ ادا کریں گے۔
اسلامی تعاون تنظیم کے سیکریٹری جنرل یوسف بن احمد العیثمین سے بھی وزیراعظم عمران خان ملاقات کریں گے۔ان کے وفد میں شامل پاکستانی وزراء اپنے سعودی ہم منصبوں سے دونوں ملکوں کے درمیان مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعلقات بڑھانے سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔
وزیراعظم اور ان کا وفد بدھ کو متحدہ عرب امارات کے مختصر دورے پر ابو ظبی جائیں گے جہاں وہ ابو ظبی کے ولی عہد شہزادہ محمد بن زاید آل نہیان سے باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔انھیں شہزادہ محمد ہی نے اس دورے کی دعوت دی ہے۔