دیسی گھی باورچی خانے میں موجود ایسی فائدے مند چیز ہے جسے آج کل کی خواتین نے مکمل طور پر نظر انداز کیا ہوا ہے۔
تاہم کچن کی اس سب سے زیادہ نظرانداز کی جانے والی چیز کے بہت سے فائدے ہیں جن کے بارے میں اگر خواتین جان لیں تو وہ کبھی اسے نظر انداز کرنے کی غلطی نہ کریں۔ دیسی گھی دودھ سے بنتا ہے لہٰذا اس میں دودھ کی مفید چکنائیاں (فیٹس)، وٹامن اے اور اومیگا 3 شامل ہوتے ہیں جو انسانی صحت کےلیے بہت مفید ہوتے ہیں۔ یہاں دیسی گھی کے چند انمول فائدے بیان کیے جارہے ہیں جو صحت کے ساتھ خوبصورتی بڑھانے میں بھی مددگار ثابت ہوں گے۔
پیٹ کی چربی کم کرنے میں مددگار
موجودہ دور میں خواتین نے وزن بڑھنے کے پیش نظر دیسی گھی کا استعمال بالکل بند کردیا ہے لیکن حیرت انگیز طور پر دیسی گھی وزن بڑھانے کے بجائے پیٹ کی چربی کوکم کرنے میں مددکرتا ہے۔ دیسی گھی میں موجود اومیگا 3 اور اومیگا 6 فیٹی ایسڈز جسم کی چربی کم کرنے میں اہم کرداراداکرتے ہیں۔
آنکھوں کے گرد سیاہ حلقے
نیند کی کمی کے باعث آنکھوں کے گرد سیاہ حلقے بن جاتے ہیں جو چہرے پر نہایت بدنما نظر آتے ہیں۔ تھوڑا سا دیسی گھی لے کر سیاہ حلقوں پر دائرے کی شکل میں لگائیں اور سوجائیں۔ یہ عمل کچھ دن جاری رکھنے پر واضح فرق نظرآنا شروع ہوجائے گا۔
روکھے اور خراب بال
دیسی گھی فیٹی ایسڈز اور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتا ہے۔ الجھے ہوئے اور بےترتیب بالوں کےلیے دیسی گھی قدرتی کنڈیشنر کاکام کرتا ہے۔ دیسی گھی میں تھوڑا سا زیتون کا تیل ملائیں اور اسے بالوں پر لگائیں۔ اگر چاہیں تو ذرا سا لیموں کا رس بھی شامل کرسکتے ہیں۔ تھوڑی دیر بعد بال دھولیں، اس طرح بالوں میں چمک آجائے گی۔
سوکھے ہوئے ہونٹ
سردیوں میں عموماً لوگوں کے ہونٹ سوکھ جاتے ہیں اور ان پر پپڑی جم جاتی ہے۔ ہونٹوں پر دیسی گھی ہلکا گرم کرکے لگائیں۔ اس سے ہونٹ نرم ملائم ہوجائیں گے اور ان پر پپڑی بھی نہیں جمے گی۔
پُر رونق چہرے کےلیے
دیسی گھی میں موجود فیٹی ایسڈز چہرے کی رونق بحال کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ دیسی گھی کو چہرے پر لگانے سے نہ صرف جھائیوں کا خاتمہ ہوتا ہے بلکہ جلد نرم اورملائم بھی ہوجاتی ہے۔
زخموں کو ٹھیک کرنے کی صلاحیت
دیسی گھی میں زخموں کو ٹھیک کرنے کی قدرتی صلاحیت بھی ہوتی ہے۔ اگر جسم کا کوئی حصہ ہلکا سا جل جائے یا کہیں پر سوجن آجائے تو اس جگہ تھوڑا سا دیسی گھی لگالیں۔ یہ قدرتی طریقہ علاج بہت کارگر ثابت ہوتا ہے۔
مدافعتی نظام
دیسی گھی میں اینٹی آکسیڈنٹس موجود ہوتے ہیں جو جسم میں وٹامنز اور منرلز (معدنیات) کو جذب کرنے میں مدد کرتے ہیں جس سے مدافعتی نظام مضبوط ہوتا ہے۔