اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کو چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی بنانے پر تحفظات ہیں۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی اے سی کیلیے اپوزیشن کا حق نہیں بنتا، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی وطن واپس آئیں گے تو پارٹی اس حوالے سے فیصلہ کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے منصوبوں پر آڈٹ کے لیے شہباز شریف کو کیسے بٹھا دیں، یہ تو ایسے ہی ہے جیسے دودھ کی رکھوالی پر بلا۔
وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ موجودہ بیورو کریسی کی اخلاقی تربیت نواز شریف اور آصف علی زرداری نے کی ہے، ہم جو بیوروکریسی لائیں گے وہ آپ سب دیکھیں گے۔
مسلم لیگ ن کے سینیٹر مشاہد اللہ خان کی جانب سے سینیٹ اجلاس میں کی جانے والی تقریر پر ردعمل دیتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ مشاہد اللہ خان نے سینیٹ میں اس وقت بات کی جب میں وہاں نہیں تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ سینیٹ میں ہی جا کر بات کروں گا تاکہ مشاہد اللہ خان کی طبیعت اپنی جگہ آ جائے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ آج عمران خان سے ضمنی انتخابات کے امیدواروں کا اجلاس تھا جس میں امیدواروں کا تعارف کرایا گیا، ان شاء اللہ پی ٹی آئی کے امیدوار ضمنی انتخابات میں جیت جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ن لیگ نے جیسے ضمنی انتخابات کرائے ہم اس جیسے انتخابات نہیں کرا رہے، پنجاب میں وہی انتظامیہ ہے جو ن لیگ کے دور میں تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ ضمنی انتخاب میں کوئی سرکاری افسر مداخلت نہیں کرے گا اور وزیراعظم خود کسی انتخابی مہم میں نہیں جا سکتے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ آج سیاحت سے متعلق بھی اجلاس ہوا، سیاحت سے متعلق جلد منظم مہم شروع کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سرسبزوشاداب پاکستان کی بنیاد رکھنے جا رہے ہیں۔
کراچی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ کراچی میں صفائی ایک بہت بڑا مسئلہ ہے، کراچی سے صفائی کی ایک بڑی مہم شروع کرنے جا رہے ہیں۔