برسلز (پ۔ر) جرمنی کے شہر ھمبرگ میں انتیس ستمبر بروز ہفتہ کمیونٹی کارنیوال کے دوران ایک منفرد انداز سے مسئلہ کشمیر خصوصاً کشمیریوں کے انسانی حقوق کو اجاگر کیا گیا۔
مختلف ثفافتوں اور کمیونٹیز سےتعلق رکھنے والے لوگوں کے اس بڑے جلوس کے دوران کشمیریوں کے حقوق کو اجاگر کرنے کا اہتمام کشمیرکونسل ای یو اور کشمیر فری آرگنائزیشن جرمنی نے کیا۔
اس کمیونٹی کارنیوال میں متعدد ٹرک شامل ہوئے جن میں سے ایک ٹرک کشمیرکے لیےمخصوص تھا جس پر کشمیری پرچم اور کشمیریوں کے حق میں نعروں پر مبنی بینرز آویزاں تھے۔
جلوس کے راستے میں کشمیری نغمہ، ’’میں لے کر رہوں گا، آزادی، مجھے جان سے پیاری ہے، آزادی’’ پیش کیاگیا۔
کثیرتعداد میں انسانوں اورٹرکوں پر مشتمل یہ پریڈ نما جلوس ہفتے کے روزمسلسل کئے گھنٹے ھمبرگ شہر کے مختلف علاقوں سے گزر کر اختتام پذیر ہوا۔
ان ٹرکوں پر دنیا کے مختلف خطوں میں نسل پرستی اور انسانوں پر مظالم کے خلاف اور امن و آشتی کے حق میں بینرز آویزاں تھے اور جلوس کے دوران مختلف ثقافتی پروگرامز بشمول روایتی و جدید موسیقی بھی پیش کئے گئے۔
اس کاروان میں کشمیرکے علاوہ دیگر ثفاقتی اور سماجی تنظیمیوں نے بھی حصہ لیا اور ان کا مقصد مختلف خطوں میں اجتماعی، معاشرتی انسانی حقوق اور مختلف کلچرزاور ان کے متعلق اقدار کو اجاگرکرنا ہے۔
کاروان میں کشمیریوں کی طرف سے چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید، کشمیرفری آگنائزیشن کے صدر صدیق کیانی، وارلڈ کشمیرڈائس پورہ الائنس یورپ کے صدر چوہدری خالد محمود جوشی اور کارنیوال کمیٹی کے رکن سمیع اللہ نے نمائندگی کی۔
اگرچہ اس طرح کے جلوس جرمنی میں گذشتہ چند سالوں سے نکالے جارہے ہیں لیکن دوسری بار ہے کہ کشمیرکے حوالے سے بھی ایک ٹرک اس منفرد جلوس میں شامل کیاگیاہے۔ اس سے قبل پچھلے سال جرمنی کے دارالحکومت برلن میں کشمیری ٹرک کمیونٹی کارنیوال کا حصہ بنا تھا۔
چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضاسید اس موقع پر بتایا کہ ہمارا مقصد کشمیریوں پر ظلم و ستم کو دنیا تک پہنچانا ہے تاکہ ان مظالم کو روکا جاسکے اور مسئلہ کشمیر کے حل کی راہ ہموار ہوسکے۔
ان کے بقول، اس طرح کی سرگرمیاں آئندہ بھی جاری رہیں گے اور نت نئے طریقوں سے مسئلہ کشمیر کو اجاگرکرنے کی کوشش کی جائے گی۔
کشمیرفری آرگنائزیشن کے صدر صدیق کیانی نے اس موقع پر کہا کہ کارنیوال میں شامل کشمیری رنگوں خصوصاً کشمیریوں کے انسانی حقوق کے بارے میں بینرز سے آراستہ ٹرک کشمیریوں کی آواز کو یورپ کے لوگوں تک پہنچانے مدد دے گا۔