واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے کہا ہے کہ شمالی کوریا کے لیڈر کم جونگ اُن کے ساتھ اُن کی ملاقات بہت اچھی رہی۔ تاہم ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔
اُنہوں نے شمالی کوریا کے اپنے چوتھے دورے کے بعد جنوبی کوریا پہنچنے پر کہا کہ کم جونگ اُن سے ملاقات کے دوران شمالی کوریا کی طرف سے اپنے جوہری پروگرام کے سلسلے وار خاتمے کے اقدامات پر بات کی گئی۔ اُنہوں نے کہا کہ ملاقات میں امریکی صدر ٹرمپ اور شمالی کوریا کے لیڈر کم جونگ اُن کے درمیان دوسری سربراہ ملاقات جلد از جلد منعقد کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
پومپیو شمالی کوریا کے لیڈر کم جونگ ان سے ملاقات کر کے جنوبی کوریا پہنچے جہاں جنوبی کوریا کے صدر مون جائے اِن کے ساتھ اُن کی ملاقات ہوئی۔
امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکہ اور شمالی کوریا نے کم ٹرمپ سربراہی اجلاس کے لئے تاریخ اور مقام کا تعین کرنے کے لئے بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے ۔
صدر ٹرمپ نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا کہ کم اور پومپیو کی ملاقات اچھی رہی اور اس دوران اچھا تعلق قائم ہوا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ اس کی تفصیلات پر کام کیا جا رہا ہے۔ جوہری ہتھیاروں کا خاتمہ تمام دنیا اور خود شمالی کوریا کیلئے بہت اچھی بات ہو گا۔
پومپیو نے اپنی ملاقات کے بعد ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ان کا پیانگ ینگ کا دورہ اچھا رہا جہاں انہوں نے چیئر مین کم سے ملاقات کی۔ سنگا پور میں ہونے والے سربراہی اجلاس میں طے کئے گئے سمجھوتوں پر پیش رفت ہو رہی ہے۔ میری ٹیم اور میری میزبانی کیلئے شکریہ۔
اُدھر امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ہیدر نیوئٹ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ملاقات کے دوران شمالی کوریا کے لیڈر نے امریکہ کو اپنے مبصر شمالی کوریا بھیجنے کی دعوت دی ہے تاکہ وہ وہاں جا کر پنگیاری جوہری تنصیب کا دورہ کر کے خود دیکھ سکیں کہ یہ جوہری تنصیب اس انداز میں تباہ کر دی گئی ہے کہ اسے دوبارہ تعمیر نہیں کیا جا سکتا۔ ترجمان نے بیان میں اس بارے میں مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔
اگرچہ شمالی کوریا نے اس ملاقات کو بہت مثبت اور خوش آئیند قرار دیا ہے، امریکی وزیر خارجہ پومپیو نے محتاط بیان دیتے ہوئے کہا ہے، ’’جیسا کہ صدر ٹرمپ نے کہا کہ اس سلسلے میں ابھی بہت سے اقدامات اُٹھانے کی ضرورت ہے، آج کی ملاقات اس سلسلے میں پہلا قدم تھی۔‘‘