اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے رجوع کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی سربراہی میں وزارت خزانہ کی ٹیم نے اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان کو بریفنگ دی ہے۔
ذرائع وزرات خزانہ کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام مالی ضروریات کے علاوہ بین الاقومی اداروں میں ملک کی ساکھ بھی بہتر بنائے گا جب کہ وزیر اعظم عمران خان نے وزارت خزانہ کی تجاویز سے اتفاق کیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف کو باقاعدہ درخواست اس سال کے آخر تک کی جائےگی جب کہ آئی ایم ایف بھی پاکستان کو مالیاتی پروگرام دینے میں آمادگی کا اظہار کر چکا ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومت کو اس سال اپنی ضروریات پوری کرنے کے لیے 8 سے 9 ارب ڈالر درکار ہیں تاہم حکومت اس پروگرام کو بیل آؤٹ پیکج کا نام نہیں دینا چاہتی ہے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے رجوع کرنے کا فی الحال کوئی فیصلہ نہیں ہوا تاہم آئی ایم ایف سے پروگرام لینے یا نہ لینے کے بارے میں جلد فیصلہ کریں گے۔
ادھر لاہور میں پریس کانفرنس میں وزیر اعظم عمران خان عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم اف) کے پاس جانے کا عندیہ دے چکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم باہر کے ملکوں سے بات کررہے ہیں کہ تھوڑی دیر ہمارے اسٹیٹ بینک میں پیسہ رکھوادیں۔
انہوں نے کہا کہ ہوسکتا ہے آئی ایم ایف کے پاس بھی جانا پڑے، ابھی دیکھ رہے ہیں کہ ہمارے پاس کیا آپشنز ہیں، جو اصلاحات ہم لارہے ہیں اس کیلئے تھوڑا وقت درکار ہے۔
واضح رہے کہ ایشیائی ترقیاتی بینک نے آئندہ 3 سالوں میں پاکستان کو 7.1 ارب ڈالر کی معاونت فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔