برسلز (پ۔ر) چیئرمین کشمیر کونسل ای یو علی رضا سید نے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیرمیں بھارت کے عملداری کے تحت بلدیاتی اور پنجایتی انتخابات ہرگزمسئلہ کشمیرکا حل نہیں۔ کشمیر میں اقوام متحدہ کے ذریعے رائے شماری کرائی جائے تاکہ کشمیری عوام اپنے مستقبل کا خود فیصلہ کر سکیں۔ انھوں نے برسلز سے جاری ہونے والے اپنے ایک بیان میں کہاکہ کشمیری عوام اپنے حق خودارادیت کے لیے جدوجہد کررہے ہیں اور بھارت کے تحت کسی قسم کی مقامی حکومتوں کے لیے ووٹنگ یا پارلیمنٹ کے انتخابات کشمیریوں کوہرگزقبول نہیں۔ اس سے قبل بھی بھارت مقبوضہ کشمیرمیں انتخابات کرواتا رہاہے، جس کا کشمیریوں کے حق میں کوئی نتیجہ نہیں نکلا، اس کے سوا کہ وہاں بھارتی قبضہ برقرار ہے اور کشمیریوں پر بھارتی مظالم جاری ہیں۔
انھوں نے کہاکہ بھارت مقبوضہ کشمیرمیں نام و نہاد بلدیاتی انتخابات کرواکر کشمیری عوام پر اپنے مظالم اور وحشیانہ پر پردہ ڈالناچاہتا ہے اور یہ تاثردیناچاہتاہے کہ جموں و کشمیرمیں امن ہے اورجمہوری عمل جاری ہے۔جبکہ حقیقت یہ ہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیرمیں کالے قوانین نافذ کررکھے ہیں جن کے ذریعے بھارتی سیکورٹی فورسز کسی بھی شخص کو بغیروجہ بتائے قید کرسکتی ہیں اور تشدد کا نشانہ بناسکتی ہیں۔ بھارت مقبوضہ کشمیرمیں انتخابات کو دھونس اور دھاندلی کے ذریعے کرواتا ہے اور اس سلسلے میں میڈیاکو بھی استعمال کرتاہے لیکن انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور بین الاقوامی مبصرین کو مقبوضہ کشمیرجانے کی اجازت نہیں۔
علی رضا سید نے مقبوضہ کشمیر کے حریت پسند رہنماووں کی طرف سے ان انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان اور انتخابات کے دنوں میں ہڑتال کی اپیل کی تعریف کی اورکہاکہ آٹھ اکتوبر کو ووٹنگ کے پہلے دن ہی سے ہڑتال کے اعلان نے ثابت کردیاہے کہ مقبوضہ کشمیرکی قیادت اور عوام ان انتخابات کو کبھی بھی تسلیم نہیں کرتی۔ بھارت کی طرف سے الیکشن ڈرامے ، تاخیری حربوں اور کالے قوانین سے کشمیریوں کی تحریک آزادی کو روکا نہیں جاسکتا۔ انھوں نے بھارتی فورسز کی ان رہنماووں اور کارکنوں کی گرفتاری کی بھی مذمت کی جو انتخابات کی مخالفت کررہے ہیں۔
یہ جدوجہد جاری رہے گی۔ بھارتی عملداری میں منتخب ہونے والے لوگ کبھی بھی کشمیری عوام کے حقیقی نمائندے نہیں ہوسکتے اور نہ ہی وہ کشمیریوں کے حق کے لیے آواز بلند کرسکتے ہیں۔ بھارت نے کشمیرپر زبردستی قبضہ کیاہواہے ۔ ایک دن اسے کشمیریوں کو ضرور آزادی دیناہوگی۔ بھارت زیادہ دیر تک کشمیریوں کودبا نہیں سکتا۔ انسانی حقوق کے عالمی اداروں کو بھارتی مظالم کا نوٹس لیناہوگا اور مسئلہ کشمیرکے حتمی حل کے لیے اقوام متحدہ کے قراردادوں کے تحت جموں و کشمیر میں رائے شماری کرانا ہو گی۔