وزیراعظم 50 گرفتاریوں کا کہتے ہیں، یہ باتیں کون بتا رہا ہے: نواز شریف

Nawaz Sharif

Nawaz Sharif

اسلام آباد (جیوڈیسک) سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان خود کہتے ہیں کہ 50 بندوں کو گرفتار کریں گے، انہیں اس بات کی اتھارٹی کس نے دی اور 50 گرفتاریوں کی باتیں حکومت کو کون بتا رہا ہے۔

سابق وزیراعظم اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیش ہوئے اور اس موقع پر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران کہا کہ حکومت انتقامی کارروائیاں کررہی ہے جس کی وجہ سے ملک میں عدم استحکام ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے حکومت میں آکر اچھی روایات قائم کیں اور کسی کے خلاف انتقامی کارروائی نہیں کی، یہ ملک پہلے ہی بیٹھ چکا ہے ایسا ہوتا رہا تو اور بیٹھ جائے گا۔

نواز شریف نے کہا کہ ملک آگے بڑھانے کے لیے در گزر سے کام لینا ہوگا، اسٹاک مارکیٹ گر رہی ہے اور ڈالر بڑھ رہا ہے تو سب کو ہوش کے ناخن لینے چاہئیں، نظام درست ہونے میں وقت لگے گا۔

آمدن سے زائد اثاثوں کے الزام میں کوئی بھی پاکستانی نہیں بچ سکتا، غریب ہو یا امیر کوئی بھی جائیداد بیچ کر مکمل آمدن ظاہر نہیں کرتا۔

سابق وزیراعلیٰ پنجاب کی گرفتاری پر نواز شریف نے کہا کہ شہباز شریف نے صبح دیکھی نہ شام، دن رات کام کیا، خود کو بیمار کر لیا اور کینسر میں بھی مبتلا ہو گئے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی اور غیر ملکی شہباز شریف کے کام کی تعریف کرتے ہیں، چینی حکومت کی وضاحت پر شہباز شریف پر الزام لگانے والوں کو منہ کی کھانی پڑی، ایسے لوگوں کے ساتھ ایسا سلوک دکھ کی بات ہے اور اگر یہ احتساب ہے تو اس احتساب پر افسوس ہے۔

نواز شریف کا کہنا تھا کہ اثاثوں کے کیسز دیکھیں تو پاکستان کا کوئی آدمی نہیں بچے گا، مشرف کے بنائے ہوئے تمام قوانین کا جائزہ لینا چاہیے تھا اور جو بھی کالے قوانین تھے وہ ختم ہونے چاہیے تھے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ فواد حسن فواد کے وعدہ معاف گواہ بننے کی بات معلوم نہیں، نیب کی جانب سے سلمان شہباز کو بلانے سے بڑا مذاق کیا ہوگا۔

نواز شریف نے کہا کہ پشاور میٹرو کے لیے بلیک لسٹڈ کمپنی کو ٹھیکہ دیا گیا جسے پنجاب میٹرو بس پراجیکٹ معاملے پر بلیک لسٹ کیا گیا تھا، خیبرپختونخوا حکومت نے بلیک لسٹ کمپنی کو ٹھیکہ کیوں دیا نیب کو تحقیقات کرنی چاہیے اور ایسے کاموں پر ریفرنس دائر ہونا چاہیے۔