سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی برطانوی وزارت داخلہ کے حکام سے ملاقات

 Ishaq Dar

Ishaq Dar

اسلام آباد (جیوڈیسک) سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے برطانوی وزارت داخلہ کے حکام سے ملاقات کر کے اپنے پاسپورٹ کی منسوخی کے حوالے سے آگاہ کیا۔

ملاقات میں اسحاق ڈار نے برطانوی حکام کو آگاہ کیا کہ ان کا پاکستانی پاسپورٹ منسوخ کر دیا گیا ہے اور وہ علاج و معالجے کی غرض سے برطانیہ میں رہائش پذیر ہیں۔

سابق وفاقی وزیر نے برطانوی وزارت داخلہ کے حکام کو اپنے میڈیکل سرٹیفکیٹ بھی دکھائے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار نے برطانوی حکام سے ملاقات میں سیاسی پناہ کی درخواست نہیں کی ہے۔

خیال رہے کہ چند روز قبل سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کو حکم دیا تھا کہ اسحاق ڈار کو 10 روز کے اندر ملک میں واپس لانے کیلئے اقدامات کیے جائیں۔

وفاقی حکومت نے عدالتی احکامات پر عمل درآمد کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور ان کی اہلیہ کا پاسپورٹ منسوخ کر دیا تھا جس کے بعد سے وہ بغیر پاسپورٹ کے برطانیہ میں رہ رہے ہیں۔

یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے 28 جولائی 2017 کے پاناما کیس کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا ریفرنس دائر کیا تھا۔

سپریم کورٹ کی آبزرویشن کے مطابق اسحاق ڈار اور ان کے اہلخانہ کے اثاثے 83 کروڑ 10 لاکھ روپے ہیں جن میں مختصر مدت کے دوران 91 گنا اضافہ ہوا۔

مسلسل غیر حاضری پر احتساب عدالت نے 11 دسمبر 2017 کو اسحاق ڈار کو اشتہاری ملزم قرار دیا تھا لیکن وہ علاج کی غرض سے لندن میں قیام پذیر ہیں۔