الریاض (جیوڈیسک) سعودی عرب کی حکومت کی جانب سے ترکی میں سعودی قونصل خانے میں مارے جانے والے صحافی جمال خاشقجی کے کیس کی جامع تحقیقات پر عرب لیگ نے اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
عرب لیگ کی طرف سے خاشقجی کیس کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات کا خیر مقدم کیا ہے اور توقع ظاہر کی ہے کہ سعودیہ کی طرف سے خاشقجی کیس کو سنجیدگی سے لینے سے معاملے کے حقائق دنیا کے سامنے لانے میں مدد ملے گی۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق عرب لیگ کے سیکرٹریٹ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں خاشقجی کیس کے حوالے سے خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی طرف سے کیے گئے اعلانات اور احکامات کا خیر مقدم کیا گیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ خادم الحرمین الشریفین کے اقدامات سے ظاہر ہوتا ہے کہ الریاض خاشقجی کے معاملے کے حقائق دنیا کے سامنے لانے کے لیے موثر حکمت عملی پر چل رہا ہے۔ امید ہے خاشقجی کیس کے حوالے سے مزید پیش رفت بھی جلد سامنے آجائے گی۔
عرب لیگ کی طرف سے مقتول صحافی جمال خاشقجی کے اہل خانہ اور ان کے اقارب سے افسوس اور تعزیت کا بھی اظہار کیا گیا۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز سعودی عرب کے پراسیکیوٹر جنرل نے ایک بیان میں کہا تھا کہ جمال خاشقجی 2 اکتوبر 2018ء کو استنبول میں قائم سعودی قونصل خانے میں داخل ہونے کے بعد وہاں پر موجود افراد کے ساتھ لڑ پڑے تھے، اس لڑائی میں ان کی موت واقع ہوگئی تھی۔ سعودی عرب نے خاشقجی کے کیس پر پردہ ڈالنے کےالزام میں 18 افراد کو شامل تفتیش کیا ہے۔
شاہ سلمان کے حکم پر انٹیلی جنس کے نائب جنرل عسیری اور شاہی مشیر سعود القحطانی کو برطرف کر دیا گیا ہے۔