اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی حکومت نے بجلی چوروں کیخلاف فوری طور پر کریک ڈاؤن کا فیصلہ کر لیا۔وزیرِاعظم عمران خان کی زیرِ صدارت انرجی ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا جس میں کئی اہم فیصلے کیے گئے۔
اجلاس میں وزیراعظم کو بریفنگ دی گئی کہ بجلی چوری کے خلاف تمام صوبوں کو بھی ہدایت جاری کر دی گئی ہے، ضلعی سطح پر ڈی سی اوز بجلی چوری کے خلاف کریک ڈاؤن کی نگرانی کریں گے۔
وزیراعظم نے پاور ڈویژن کو معیاری ٹرانسفارمرز کی دستیابی یقینی بنانے، ٹرانسفارمرز مسائل کے حل اور مختلف کمپنیوں کی شمولیت کیلئے پلان پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔
اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کسی دوسرے کی چوری اور بد انتظامی کا خمیازہ عوام بھگتیں یہ قبول نہیں لہٰذا گھریلو، صنعتی و دیگر شعبوں کے مستقبل کیلئے توانائی کی ضروریات کو پورا کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ انرجی پالیسی کیلئے منظم و مربوط فریم ورک تشکیل دیا جارہا ہے اور درآمد شدہ فیول پر انحصار کم اور موجود وسائل بروئےکار لانے کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بجلی چوری کے خلاف وزیرِاعلٰی کی زیرِ نگرانی خصوصی ٹاسک فورس بنا دی۔
اجلاس میں ملک میں تیل اور گیس کی دریافت و پیداوار پر خصوصی توجہ دینے کا فیصلہ کیا گیا۔
بریفنگ میں وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ شیل گیس کے موجود ذخائر میں پاکستان دنیا بھر میں 9 ویں نمبر پر ہے لیکن ان ذخائر کو بروئے کار لانے پر ماضی میں کوئی توجہ نہیں دی گئی۔
بریفنگ کے مطابق ساڑھے 5 سالوں میں تیل و گیس کی دریافت کیلئے ایک بلاک بھی ایوارڈ نہیں ہوا، مزید 30 بلاکس ایوارڈ کرنے کے سلسلے میں اقدامات کیے جائیں گے۔
اجلاس میں تیل و گیس کے ذخائر کی دریافت تیز کرنے کیلئے سیسمک سروے او جی ڈی سی ایل سے کرانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔