اسلام آباد (جیوڈیسک) سابق صدر آصف علی زرداری نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی جس میں آئندہ ہفتے آل پارٹیر کانفرنس بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سابق صدر آصف علی زرداری نے سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف اور چوہدری منظور کے ہمراہ مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائشگاہ پر ملاقات کی۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آصف زرداری نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ کوشش کی کہ غیر جمہوری طاقتوں کو موقع نہ ملے لیکن موجودہ حکومت کے طور طریقے جمہوری نہیں، یہ ملک ایسے چلتا نظر نہیں آ رہا۔
آصف زرداری نے کہا کہ گزشتہ سالوں میں پہلی بار جمہوری قوتیں کمزرور ہوئی ہیں۔
ڈیل سے متعلق سوال پر آصف زرداری نے کہا کہ حکومت سے ڈیل کرنے کے لیے مشرف کا دور بہتر تھا۔
تحریک انصاف کی حکومت کے خلاف عدم اعتماد تحریک کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر آصف زرداری نے کہا کہ حکومت کے خلاف عدم اعتماد کے بارے میں وقت بتائے گا، حکومت کو گرانا مقصد نہیں بلکہ جمہوریت کو بچانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی تمام سیاسی جماعتوں سے رابطے کر رہے ہیں اور سب دوستوں کے ساتھ مل کر بات کی جاسکتی ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم سب کا بنیادی مؤقف ہے کہ حکومت کو جعلی مینڈیٹ حاصل ہے، یہ تو ایسی ہی حکومت ہے جیسے مشرف اور شوکت عزیز کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ساری اپوزیشن مل بیٹھ کر مشترکہ لائحہ عمل طے کرے گی، ہم سب کا موقف ہے کہ مل کر چلا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ آئندہ ہفتے آل پارٹیز کانفرنس بلائیں گے، نواز شریف صاحب سے بات ہو چکی ہے، آل پارٹیز کانفرنس کے لیے تاریخ کا اعلان کل کیا جائے گا۔