ترکی (جیوڈیسک) صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ ترکی جو سلجوقی اور عثمانی سلطنتوں کا ورثہ ہے اپنے مستقبل اہداف حاصل کرنے کی جانب بڑی تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔
انہوں نے 29 اکتوبر یومِ جمہوریہ کی 95 ویں سالگرہ کی مناسبت سے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ترکی کو موجودہ شکل دینے والوں کو وہ مشکور ہیں اور مستقبل کی جانب ترکی کو دیگر اقوام کے ہم پلہ بنانے کے لیے وہ اپنی کوششوں کو جاری رکھیں گے۔
یوم جمہوریہ کے حوالے سے قوم کے نام ایک تحریری پیغام جاری کرنے والے صدر ایردوان نے اس بات پر زور دیا کہ مجھے اس عظیم مملکت اور ہیرو قوم کا صدر ہونے پر فخر ہے ۔
انہوں نے کہا ہے کہ”آج غازی مصطفی ٰ کمال پاشا کی قیادت میں اعلان کردہ ، ہماری آخری مملکت جمہوریہ ترکی کے قیام کی 95 ویں سالگرہ ہے” عنوان کے حامل اس پیغام میں صدر ترکی کا کہنا ہے کہ اسیری و غلامی کے سامنے گردن خم نہ کرنے والی ترک قوم نے اپنے مستقبل اور استقلال کو نشانہ بنانے والی قابض قوتوں کے خلاف جنگ نجات کو تاریخ بھر میں بے مثال ہونے والی ایک عظیم فتح کے ساتھ ابدی حیثیت دلائی تھی۔ ”
اس عظیم فتح کے بعد 29 اکتوبر سن 1923 کو “حاکمیت بلا شک و شبہہ قوم کی ملکیت ہے” اصول اور کسی تہذیبی سطح سے ہمکنار کرنے کے عہد کے ساتھ جمہوریہ ترکی کا قیام عمل میں آنے کا ذکر کرنے والے جناب ایردوان نے کہا ہے کہ “ہم ، ہماری جمہوریت کو 2000سالہ مملکت کے شعور کے ساتھ زندگی بسر کرنے والے جغرافیہ میں ایک ہزار سالہ عہدِ سلچوقی و عثمانی کے ورثے کے طور پر ان کٹھن ایام میں حاصل کردہ ایک عظیم الشان فتح کی نظر سے دیکھتے ہیں۔”
انہوں نے مزید لکھا ہے کہ جمہوریہ ترکی نے 95 برسوں تک اس کے سامنے پیش آنے والی رکاوٹوں اور مشکلات کے خلاف ڈٹ کر مقابلہ کرتے ہوئے اپنے سفر کو جاری رکھا ہے، بالخصوص حالیہ ایام میں اٹھائے جانے والے اقدامات کی وساطت سے یہ دنیا کی بلندی کی جانب گامزن طاقتوں کی صف میں جگہ بنانے والا ایک ملک ہے۔ ترقی کی جانب رواں دواں معیشت ، طاقتور ڈیموکریسی، بنیادی انسانی اقدار سے وابستگی، اصولی اور دور اندیش خارجہ پالیسیوں کی بدولت ترکی، خطے اور دنیا میں الہام کا وسیلہ ثابت ہونے کے عمل کو آج بھی جاری رکھے ہوئے ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ دنیا کے چاہے کسی بھی مقام پر بھی کیوں نہ ہو ں، ہمارے تمام تر شہری اور ترکی کے دوست ترک قوم کی 15 جولائی کی داستان پر فخر کرتے ہیں ۔ ہم دہشت گرد حملوں، بغاوت کی کوشش اور خطرناک صورتحال سے بچتے ہوئے یوم جمہوریہ تک پہنچے ہیں۔
اپنے پیغام میں اتحاد و یکجہتی پر بھی زور دینے والے ایردوان نے کہا کہ”ہمارے اتحاد و سلوک، بھائی چارگی، وطن، استقلا ل اور مستقبل کو نشانہ بنانے والا کوئی بھی حملہ کامیاب نہیں ہو سکتا۔
ترکی کے ہمیشہ سے کہیں زیادہ طاقتور اور پر استحکام ہونے کی یاد دہانی کرانے والے صدر کا کہنا تھا کہ “دہشت گرد اور ان کو کٹھ پتلی کے طور پر استعمال کرنے والے ہمیں اپنے اہداف تک پہنچنے سے نہیں روک سکتے۔ “