آسیہ بی بی کی بریت:حکومت کا ملک بھر سے مظاہرے ختم کرانے کیلئے مذاکرات کا فیصلہ

Meeting

Meeting

اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ کی جانب سے مسیحی خاتون آسیہ بی بی کو توہین رسالت کے الزام سے بری کیے جانے کے فیصلے کے بعد ملک بھر میں جاری مذہبی جماعتوں کے مظاہرے ختم کرانے کے لیے مذاکرات کا فیصلہ کرتے ہوئے کمیٹی قائم کردی۔

وفاقی کابینہ کے ہنگامی اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے معاملے کو افہام سے حل کرنے کے لیے مذاکراتی ٹیم کی منظوری دی۔

ذرائع کے مطابق کمیٹی وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی، وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نور الحق قادری اور وزیر برائے فوڈ سیکیورٹی محبوب سلطان پر مشتمل ہو گی۔

ذرائع کے مطابق وفاقی وزراء نور الحق اور محبوب سلطان مظاہرین کی قیادت سے ملاقات کریں گے جبکہ مذاکرات کی نگرانی وزیراعظم خود کریں گے۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز سپریم کورٹ آف پاکستان نے توہین رسالت کے جرم میں سزائے موت پانے والی مسیحی خاتون آسیہ بی بی کو ناکافی شواہد کی بناء پر بری کردیا تھا، جس کے بعد مذہبی جماعتوں کی جانب سے احتجاج شروع ہوا، جس کا سلسلہ آج بھی جاری ہے۔

مذہبی جماعتوں کے احتجاج کے بعد گزشتہ روز قوم سے اپنے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ آسیہ بی بی کیس میں سپریم کورٹ کا فیصلہ آئین کے مطابق ہے۔

انہوں نے ملک دشمن عناصر کو وارننگ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ‘اپنی سیاست اور ووٹ بینک کے لیے اس ملک کو نقصان نہ پہنچائیں اور ریاست سے مت ٹکرائیں، ریاست اپنی ذمہ داری پوری کرے گی اور لوگوں کی جان و مال کی وحفاظت کرے گی لہٰذا ریاست کو مجبور نہ کریں کہ وہ ایکشن لے’۔