ٹرمپ کی میکسیکو کی سرحد پر تارکین وطن کو گولی مارنے کی دھمکی

Donald Trump

Donald Trump

امریکا (جیوڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پڑوسی ملک میکسیکو کی سرحد سے غیرقانونی طور پر امریکا میں داخل ہونے والے تارکین وطن کر سنگین نتائج کی دھمکی دی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ میکسیکو کی سرحد سے دراندازی کرتے ہوئے امریکی فوج پر سنگ باری کرنے والوں پر گولیاں چلائی جائیں گی۔

وائیٹ ہائوس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ میکسیکو کی سرحد سے امریکا میں غیر قانونی طور پر داخل ہونے والے افراد امریکی بارڈر پولیس پر “وحشیانہ حملے” کرتے ہیں۔ ہمیں یہ حملے ہرگز قبول نہیں۔ اگر تارکین وطن نے پرتشدد حملے جاری رکھے تو ہمارے سپاہی ان پر فائرنگ کریں گے۔ میں نے فوجیوں سے کہا ہے کہ سرحد پار سے مداخلت کرنے والوں کی سنگ باری بھی بندوق سے فائرنگ کرنے کے مترادف ہے۔

امریکی صدر نے کہا کہ میکسیکو سے ہمارے ملک میں داخل ہونے والے تارکین وطن کو کیمپوں میں ڈالا جائے گا جہاں سے انہیں واپس ان کے ملک میں دھکیلا جائے گا۔

قبل ازیں صدر ٹرمپ امریکی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا، ’آپ کا ملک دنیا کا واحد ملک ہیں، جہاں کوئی شخص آتا ہے اور اس کا یہاں ایک بچہ پیدا ہوتا ہے اور وہ بچہ امریکی شہری ہوتا ہے۔‘‘

امریکی صدر کا یہ دعویٰ اپنی جگہ مگر حقیقت یہ ہے کہ اپنی سرزمین پر پیدا ہونے والے کسی بچے کو شہریت دینے کے اعتبار سے امریکا دنیا کا واحد ملک نہیں بلکہ ایسے متعدد ممالک ہیں۔ قانونِ سرزمین کے تحت اپنی سرحدی حدود کے اندر پیدا ہونے والے کسی بچے کو غیرمشروط اور غیرمحدود طور پر شہریت کا حق دیا جاتا ہے۔

امریکی دستور کی چودھویں ترمیم کی ایک ضمنی شقت میں یہ شہریت کا حق امریکی سرزمین پر پیدا ہونے والے ہر بچے کو تفویض کیا گیا ہے۔

یہ بات اہم ہے کہ حقِ سرزمین کا قانون، حقِ خون یعنی شہریت کے حامل والدین سے بچے کو شہریت منتقل ہونے کے قانون سے مختلف ہے۔