اللہ پاکستان پر رحم کرے، مولانا سمیع الحق کی شہادت پر سیاسی و مذہبی رہنماؤں کی مذمت

Fazlur Rehman - Nawaz Sharif

Fazlur Rehman – Nawaz Sharif

اسلام آباد (جیوڈیسک) جمعیت علمائے اسلام سمیع کے سربراہ و سابق سینیٹر مولانا سمیع الحق قاتلانہ حملے میں شہید ہوگئے۔ ان کی شہادت پر ملک بھر سے سیاسی و مذہبی رہنماؤں کی جانب سے شدید مذمت کی جارہی ہے۔

سابق وزیراعظم میاں محمد محمد نواز شریف نے مولانا سمیع الحق کے قتل کی مذمت اور گہرے رنج وغم کا اظہار کیا ہے۔

نواز شریف نے اپنے مذمتی بیان میں کہا کہ مولانا سمیع الحق کی شہادت کی خبر سن کر بہت دکھ ہوا، دعا ہے کہ اللہ تعالی پاکستان پر رحم فرمائے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ اللہ مرحوم کو جوار رحمت میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل دے۔

صدر مسلم لیگ(ن) اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے بھی مولاناسمیع الحق کی شہادت کی مذمت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مولانا سمیع الحق کا قتل پاکستان میں فساد پیدا کرنے کی سازش ہے، قوم اس مشکل وقت میں اتحاد اور یکجہتی کامظاہرہ کرے۔

وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے مولانا سمیع الحق پر قاتلانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ قاتلانہ حملہ پاکستان کو عدم استحکام سے دو چار کرنے کی مذموم سازش ہے۔

انہوں نے کہا کہ قوم اپنے اتحاد اور یکجہتی سے دشمن کی گھناؤنی سازش کو ناکام بنائے گی، مولانا سمیع الحق پر حملہ کرنے والوں کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ مولانا سمیع الحق ممتاز عالم دین اور اعلیٰ پائے کے سیاستدان تھے، مولانا سمیع الحق کی خدمات کو تا دیر یاد رکھا جائے گا۔

شاہ محمود قریشی
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی جانب سے مولانا سمیع الحق پر قاتلانہ حملے کی مذمت کی گئی ہے۔

اپنے بیان میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مولانا سمیع الحق کی شہادت بڑا قومی سانحہ ہے، مولانا کی شہادت سے قوم ایک زیرک مذہبی و سیاسی رہنما سے محروم ہوگئی۔

مولانا فضل الرحمان نے مولانا سمیع الحق کے جاں بحق ہونے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ان کے خاندان کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ 8 سال دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں پڑھا ہوں، وہاں سے دیرینہ ایک تعلق ہے، اس رشتے کو کبھی بھلا نہیں سکتا۔

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ نے کہا کہ اختلاف کے باوجود ان کے ساتھ ایک محبت کا رشتہ قائم تھا اور ان کے خاندان کے ساتھ بھی یہ تعلق قائم رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس غم میں ہم سب برابر کے شریک ہیں۔

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے مولانا سمیع الحق کے جاں بحق ہونے پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مولانا سمیع الحق کی شہادت نے سیکیورٹی صورتحال کی قلعی کھول دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مولانا سمیع الحق بلا شبہ ایک مدبر سیاستدان اور عالم دین تھے، ان کی دینی اور سیاسی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ حکومت مولانا سمیع الحق کو شہید کرنے والے دہشت گردوں کو فوری گرفتار کرے۔

انہوں نے کہا کہ مولانا سمیع الحق کی شہادت کسی سازش کا شاخسانہ لگ رہی ہے۔

مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال اور پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے بھی مولانا سمیع الحق کی حملے میں شہادت پر افسوس کا اظہار کیا۔

قمر زمان نے کہا کہ مولانا سمیع الحق کے نظریات سے تو اختلاف ہو سکتا ہے لیکن ان کے کردار سے کوئی انکار نہیں کر سکتا۔

رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ مولانا سمیع الحق پر پہلے بھی حملے ہو چکے ہیں، ان کا سیکیورٹی لیپس کیسے ہوا، اس کی تحقیقات ہونی چاہیے۔

اس کے علاوہ چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے بھی مولانا سمیع الحق کے قتل پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔

ادھر شیعہ علماء کونسل پاکستان کی جانب سے مولانا سمیع الحق کے قتل کی مذمت کی ہے۔ سیکرٹری جنرل علامہ عارف واحدی نے کہا کہ مولانا سمیع الحق کی مذہبی، سیاسی خدمات قابل تحسین ہیں۔