اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ اپوزیشن کی خواہش ہے کہ این آر او مل جائے لیکن عمران خان کبھی این آر او نہیں دیں گے۔
جیو نیوز کے پروگرام ‘جیو پارلیمنٹ’ میں میزبان ارشد وحید چوہدری سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہر چیز کو کارپٹ کے نیچے ڈالنے کا کلچر بن گیا ہے، اپنے اقتدار کو طول دینے کے لئے کرپشن پر پردہ نہیں ڈال سکتے۔
انہوں نے اپوزیشن جماعت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ نیب میں موجودہ حکومت نے ایک چپڑاسی تک نہیں لگایا، اگر یہ کہیں کہ حکومت کرپشن کیسز کی پیروی نہ کرے تو یہ ناممکن ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ جعلی اکاؤنٹس کے بارے میں سپریم کورٹ کو حکومتی تحقیقات سے بھی آگاہ کریں گے، آصف زرداری کو اندازہ ہی نہیں کہ وہ عوام میں کتنے غیر مقبول ہیں، آصف زرداری سمیت دیگر کے جیل جانے سے کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
پنجاب میں وزیراعلیٰ اور حکومتی اتحادی جماعت (ق) لیگ میں دوریوں سے متعلق سوال پر فواد چوہدری نے کہا کہ پرویز الہیٰ اور عثمان بزدار آمنے سامنے آئے تو ہم عثمان بزدار کے ساتھ ہوں گے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے حالیہ دھرنوں سے متعلق کہا کہ دھرنے والوں سے معاہدہ حالات پر امن رکھنے کے لیے کیا، بات چیت کے دوران کچھ لو اور کچھ دو کرنا پڑتا ہے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے لیے پارلیمانی کمیٹی صرف بات چیت شروع کرنے کے لیے بنائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کے 100 دن پورے ہونے پر وزیراعظم 29 نومبر کو قوم کو اعتماد میں لیں گے، اچھی ٹیم ملنے تک افسران کی ٹرانسفرز پوسٹنگز ہوتی رہیں گی اور وزراء کو کارکردگی پر ہٹانا وزیراعظم کا استحقاق ہے۔
مسیحی خاتون آسیہ بی بی سے متعلق فواد چوہدری نے کہا کہ آسیہ بی بی پاکستان میں ہے اور ہم عدالت کے فیصلے کے ساتھ کھڑے ہیں، خوش قسمتی ہے تمام ریاستی ادارے ایک صفحے پر ہیں۔